نیوزی لینڈ حکومت سے واقعے کی شفاف تحقیقات یقینی بنائے،سینیٹر مشتاق خان

122

پشاور (وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں فائرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعے کو بدترین دہشتگردی قرار دیا ہے۔ جماعت اسلامی اور جے آئی یوتھ کے کارکنان آئندہ تین دن نیوزی لینڈ کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور دہشت گردی کی مذمت کے لیے پُرامن احتجاج کریں۔ المرکزالاسلامی پشاور سے جاری کیے گئے اپنے بیان میں سینیٹر مشتاق احمد خان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کی مسجد النور اور لِنڈووڈ مسجد میں دہشت گردی کا یہ اتنا بڑا واقعہ ہے کہ اس کی مذمت کے لیے الفاظ ملنا مشکل ہیں،بے گناہ ، نہتے اور معصوم نمازیوں کے قتل و غارت کی لائیو ویڈیو چلانا مسلمانوں سے نفرت کا اظہار۔لائیو ویڈیو چلانے کا مقصد پوری دنیا کے مسلمانوں کو خوف کا پیغام دینا، عالم اسلام پر حملہ اور عالمی امن کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔ انہوں نے نیوزی لینڈ حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات یقینی بنائی جائے، مساجد کو تحفظ فراہم کیا جائے، دہشت گردوں کو نشانۂ عبرت بنایا جائے اور نیوزی لینڈمیں مقیم مسلمانوں جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔انہوں نے حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کیا کہ دہشت گردی کے اس بدترین واقعے کو عالمی فورم پر اٹھائیں اور نیوزی لینڈ کی حکومت کی وساطت سے وہاں کے مسلمانوں کی جتنی بھی مدد اور دادرسی ہوسکتی ہے وہ حکومت کو ضرور کرنی چاہیے۔ یہ حکومت پاکستان کا دستوری تقاضا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور پوری دنیا کے مسلمان اس واقعے پہ رنجیدہ اور غمزدہ ہیں اور پوری امت مسلمہ شہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے جماعت اسلامی اور جے آئی یوتھ کے کارکنان کو نیوزی لینڈ واقعے پر پُرامن احتجاج کی ہدایت کردی ہے جبکہ احتجاج کے دوران سڑکوں کی بندش اور کسی قسم کی ہنگامہ آرائی سے اجتناب کی بھی ہدایت کی ہے۔