ایف ٹی اےکے باعث باہمی تجارت میں خسارے کا سامنا کرنا ہے

433

کراچی;

کراچی میں ملائیشیاء کے قونصل جنرل خیرالنظران عبدرحمننے کہا ہے کہ ملائیشیاء اور پاکستان کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے(ایف ٹی اے)کے باعث باہمی تجارت میں خسارے کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔

یہ بات انیوں نے پیر کو کراچی ایکسپوسینٹر میں پاکستان پلاسٹک مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے تحت پانچویں پاک پلاس نمائش کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیاسے بات چیت کے دوران کہی۔ ملائشین قونصل جنرل نے کہا کہ موجودہ ایف ٹی اے میں ملائشین مصنوعات پرعائد ریگولیٹری ڈیوٹی سے ملائیشیاء کو باہمی تجارت میں30فیصد خسارے کا سامنا ہے

کیونکہ پاکستانی درآمدکنندگان نے متعدد ملائشین مصنوعات کی درآمدات بند کردی ہیں۔ ملائشیاء نے اس ضمن میں متعلقہ پاکستانی حکام اور تجارتی ایوانوں کو باضابطہ طورپر آگاہ کردیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ملائشیاء اور پاکستان کوموجودہ ایف ٹی اے پرنظرثانی کی ضرورت ہے۔ اس موقع پرانڈونیشیاء کے کراچی میں تعینات قونصل توتوک پریانامتو (Totok Prianamto)نے کہا ہے کہ پاکستان مستقبل میں دنیابھر کے سرمایہ کاروں کے لیے ایک طاقتور مارکیٹ ثابت ہوگا

پاکستان کی جانب سے انڈونیشیاء کو سی پیک منصوبے میں شمولیت کی پیشکش موصول ہوئی ہے جس پر غور کیا جارہاہے۔انہوں نے بتایا کہ رواں سال جکارتہ انڈونیشیاء میں بھی منعقد ہونے والی بین الاقوامی نمائش میں پاکستانی پلاسٹک مینوفیکررز ودیگر شعبوں کی صنعتوں کو مدعو کیاگیا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی وفود کا تبادلہ ہو اور باہمی تجارت کو فروغ حاصل ہو سکے ۔