تندیلی کے نعروں سے ہوا نکل گئی، حکومت نے3 ہزار ارب روپے کا قرض حاصل کیا، امیر العظیم

985

 

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے اپنے آٹھ ماہ میں 3 ہزار ارب روپے کا قرض حاصل کیا ہے جس نے تبدیلی کے نعرے سے ہوا نکال دی ہے۔ بجلی، گیس، پٹرولیم مصنوعات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کرنے کے باوجود گردشی قرضوں میں یومیہ 127 کروڑ روپے کا مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت نے آئی ایم ایف کی چوکھٹ پر گھٹنے ٹیک کر یہ واضح کردیا ہے کہ اس کے پاس نہ معاشی پالیسی ہے اور نہ ہی کوئی ویژن۔ موجودہ حکمرانوں کو مخالفین پر تنقید کرنے کے سواکچھ نہیں آتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جس رفتار سے پی ٹی آئی کی حکومت قرضے حاصل کررہی ہے اگر یہی رفتار اگلے پانچ برسوں تک برقراررہی تو پاکستان کے ذمے واجب الادا قرضہ 60 ہزار ارب روپے سے بھی تجاوز کرجائے گا۔ حکمرانوں کی غیر دانشمندانہ اور ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں کی بدولت اس وقت ہر پاکستانی ڈیڑھ لاکھ روپے کامقروض ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملکی مسائل بڑھتے جارہے ہیں جبکہ حکومت کی ساری توجہ اپوزیشن کو دبانے پر مرکوز ہوکر رہ گئی ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے انتخابات سے قبل ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر دینے کاوعدہ کیاتھامگران کی حکومت نے آٹھ ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود ان وعدوں کو پورانہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کایہ المیہ رہاہے کہ 70برسوں سے جوکوئی بھی برسراقتدار آیااس نے لوگوں کاخون نچوڑ نے کے سواکچھ نہیں کیا۔مہنگائی، بیروزگاری،لاقانونیت،کرپشن اور اختیارات کا ناجائز استعمال سنگین مسائل ہیں،ان سے نجات کے لیے قوم نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیاتھا مگر موجودہ حکومت بھی سابقہ حکومتوں کے نقش قدم پر چل رہی ہے۔لوگوں میں حکمرانوں کی کارکردگی کے حوالے سے شدید مایوسی پائی جاتی ہے۔امیر العظیم نے مزیدکہاکہ جب تک حکمران اپنا قبل درست نہیں کرلیتے پاکستان میں خوشحالی اور عوام کی زندگی میں آسودگی نہیں آسکتی۔اس وقت ملک میں ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص پریشان حال ہے۔