اینگرو نے 330میگا واٹ پاور پلانٹ کو تھر کول سے منسلک کردیا

755

کراچی: ملکی تاریخ میں پہلی بارتھر کے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کا اہم سنگِ میل عبور کرلیا گیا ہے۔اینگرو پاور جین تھر لمیٹڈ ( EPTL)نے ملکی تاریخ میں پہلی بارتھر کے کوئلے سے بجلی پیدا کرکے کامیابی سے نیشنل گرڈ میں پمپ کردی۔ جس سے قوم کا تھرکے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کا خواب پورا ہوگیاہے۔
تفصیلات کے مطابق اینگرو انرجی لمیٹڈ کی ملکیتی کمپنی اینگرو پاور جین تھر لمیٹڈ (EPTL)کے تھر بلاک IIمیں660میگا واٹ پاور پلانٹ کے 330میگاواٹ کے پہلے یونٹ نے کام کرنا شروع کردیا ہے۔ اس موقع پر کمپنی کے سینئر عہدیداروں اور منصوبے کے کنٹریکٹرچائنا مشینر ی انجینئرنگ لمیٹڈ کے عہدیداروں کی موجودگی میں پلانٹ کو کامیابی سے نیشنل گرڈ کے ساتھ منسلک کیا گیا۔
واضح رہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار تھر میں موجود کوئلے کے ذخائر سے بجلی کے الیکٹران کو پیدا کیا گیا ہے۔ تھر میں 175ارب ٹن کوئلے کے ذخائر نے ملک کے انرجی کے منظرنامے کو یکسر تبدیل کردیا ہے جو پاکستان میں توانائی کے مستقبل کو محفوظ بناتے ہوئے بجلی کی پیداوار کیلئے غیر ملکی ایندھن پر پاکستان کے انحصار کو ختم کردے گا۔
کمپنی سے جارے اعلامئے کے مطابق اینگرو پاور جین تھرلمیٹڈ (EPTL) چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے ابتدائی منصوبوں میں سے ہے جس نے اپریل 2016میں فنانشل کلوز کے بعدمقامی کوئلے سے چلنے والے 660میگاواٹ پاور پلانٹ کی تعمیر کا آغاز کیا۔اس منصوبے میں چائنا مشینر ی انجینئرنگ اور ایچ بی ایل اینگرو پاور جین تھر لمیٹڈکے اہم شراکت دار ہیں۔
اینگرو پاور جین تھر لمیٹڈ بجلی کی پیداوار کیلئے سالانہ 3.8ملین ٹن کوئلے استعمال کرے گی جواس کو سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کی جانب سے فراہم کیا جائے گا۔ کمپنی کے 330میگاواٹ کے دونوں یونٹس جون 2019میں کمرشل آپریشن شروع کردیں گے۔اینگرو انرجی کے دونوں منصوبوں مائننگ اور پاور پراجیکٹس سے ملک کو اوسطاً1.6ارب ڈالر کے قیمتی زرِ مبادلہ کی سالانہ بچت ہوگی ۔
660میگاواٹ پاور پلانٹ میں کوئلے کو جلانے کیلئے کمپنیCirculating Fluidized Bed(CFD)کا استعمال کرے گی۔کمرشل آغاز کے بعد پلانٹ 282کلومیٹر طویل اور500کلوواٹ کی ڈبل کواڈبنڈل ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے مٹیاری میں موجود نیشنل گرڈ کو بجلی کی فراہمی کا باقاعدہ آغاز کردے گا۔
اس موقع پر اینگرو کارپوریشن کے صدر غیاث خان نے کہا کہ تھر کے کوئلے سے بجلی کی پیداوار کا آغاز پورے پاکستان کیلئے فخر کا باعث ہے۔اینگرو کی یہ کاوش ایک دہائی پر مشتمل ہے جب ہم نے اس منصوبے کیلئے 2009پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کا آغاز کیا۔ 660میگا واٹ کے پہلے یونٹ کی نیشنل گرڈ سے منسلکی قومی اہمیت کے اس منصوبے کی بروقت تکمیل اینگرو کی انجینئرنگ ایکسلنس کیلئے ایک امتحان ہے جو مستقبل میں ملکی توانائی سیکیوریٹی کو یقینی بنائے گی۔
اس موقع پر اینگرو انرجی لمیٹڈ اور اینگروپاور جین تھر لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر احسن ظفر سید نے کہا کہ یہ ہمارے لئے ایک تاریخی لمحہ ہے اینگرونے نہ صرف تھر کے وعدے کو پورا کیا ہے بلکہ تکنیکی اعتبار سے اس تصور کا عملی مظاہر ہ کیا ہے کہ تھر میں موجود کوئلے کے ذخائر توانائی کی پیداوار کیلئے موزوں ہیں جو نہ صرف ملک کیلئے دور رس اقتصادی فوائد لا سکتے ہیں بلکہ درآمدی ایندھن پر ملکی انحصار کو کم کرسکتے ہیں۔میں اس موقع پر اپنے شراکت داروں اور اسپانسرز کا نہات مشکور ہوں جنہوں نے اس تاریخی کامیابی میں ہمارا بھرپور ساتھ دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ پہلے یونٹ کے گرڈ سے منسلک ہونے سے ہم نے نہ صرف قوم سے کیا ہواوعدہ پورا کیا ہے بلکہ تھر کول منصوبوں جن میں مائننگ اور پاور پلانٹس شامل ہیں کی حتمی کمیشننگ جو جون2019میں متوقع ہے کے بہت قریب پہنچ گئے ہیں ۔
اس موقع پر سندھ اینگرو کول مائننگ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ابوالفضل رضوی نے کہا کہ میں EPTLکی مینجمنٹ کوپہلے یونٹ کو کامیابی کے ساتھ منسلک کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی نے پہلے ہی EPTLپلانٹ کو کوئلے کی ترسیل شروع کررکھی ہے ۔ اب ہم پاکستان کو اقتصادی اور توانائی کے طور پر مضبوط بنانے کیلئے اپنی ترسیل کو مزید بہتر بنائیں گے۔