سکھر(نمائندہ جسارت)سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے بانی و قائد حاجی محمد ہارون میمن کہا ہے کہ سکھر شہرکو ڈاکووں اور چوروں کے حوالے کردیاگیا ہے اتوار 17 مارچ کی شام کو نیوفرنٹیئر آئرن اسٹور گولیمار میں مسلح ڈاکو 10 لاکھ روپے کی ڈکیتی کرکے فرار ہوگئے اسی رات سائٹ ایریا میں جاوید کیمیکل والوں کے گھر پر ڈھائی لاکھ روپے کی ڈکیتی کرکے ملزمان بھاگ نکلے حد تو یہ ہے کہ سائٹ ایریا میں جس وقت جاوید کیمیکل والوں کے گھر میں ڈکیتی ہوئی تو پولیس اہلکار بھی سامنے ہی موجود تھے مگر انہوں نے ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی اس قسم کی چوریوں اور ڈکیتیوں کی وارداتوں کے باعث تاجر و شہری ڈاکووں اور چوروں سے خوفزدہ ہیں اور انہیں کوئی تحفظ حاصل نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہر کی 55 سے زائد تاجر تنظیموں کے نمائندہ عہدیداروں اور رہنماؤں کے ہنگامی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر خواجہ جلیل احمد، بدر رفیق قریشی، حاجی صابر، سید محمود علی، صابر کپتان، فیاض خان، حاجی انور وارثی، لالا عابد کھوکھر، مولانا عثمان فیضی ، برکت سولنگی ، گلزار بھٹو ، عطا محمد قریشی ، حاجی یامین اور دیگر بھی موجود تھے۔ان کا کہنا تھا کہ دن اور رات کے اوقات میں چور اور ڈاکو دندناتے پھر رہے ہیں مگر انہیں پکڑنے والا کوئی نظر نہیں آتا انہوں نے کہا کہ شہر کو ڈاکووں اور چوروں کی آماجگاہ بنادیا گیا ہے جس کی وجہ سے تاجر و شہری اذیت میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی دو ماہ کے دوران ریس کورس روڈ اور اسٹیشن روڈ کی پانچ دکانوں کے تالے توڑ کر لاکھوں روپے کی نقدی اور سامان چوری کرلیا گیا ہے آخری واردات اسٹیشن روڈ پر موٹر سائیکل کی دکان میں ہوئی جہاں سے ڈھائی لاکھ روپے نقد چوری کیے گئے ہیں پولیس تاحال کسی بھی ملزم کو گرفتار نہیں کرسکی ہے نہ ہی مسروقہ نقدی اور سامان برآمد کرایا گیا ہے۔ تاجروں کے نمائندہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 8 دن کے اندر ڈکیتیوں اور چوریوں کے دوران لوٹی گئی نقدی اور سامان برآمد نہ کرایا گیا تو احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی اور غیر معینہ مدت کیلیے شٹر ڈاؤن ہڑتال بھی کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے گورنر سندھ ، وزیر اعلیٰ سندھ اور آئی جی سندھ پولیس سے مطالبہ کیا کہ سکھر میں پھیلی ہوئی بدامنی کا نوٹس لیا جائے سندھ کے تیسرے بڑے تجارتی شہر پر بھی توجہ دیکر یہاں کا امن و امان بحال کیا جائے اور تاجروں اور شہریوں کو ڈاکووں اور چوروں سے تحفظ فراہم کرکے امن و امان کا قیام یقینی بنایا جائے۔