سکھر (نمائندہ جسارت) کمشنر سکھر ڈویژن رفیق احمد برڑو کی جانب سے غلام محمد مہر ٹیچنگ اسپتال میں مریضوں کو سہولیات فراہم نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایم ایس کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے ۔ کمشنر سکھر نے غلام محمد مہر ٹیچنگ اسپتال کے مختلف شعبوں کا اچانک دورہ کرکے اسپتال میں داخل مریضوں کے مسائل معلوم کیے اور ایم ایس کو سختی سے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال میں آنے والے تمام مریضوں کو صحت کی بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کی جائیں۔ اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت سندھ کی جانب سے اسپتال میں صحت کی تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں مگر یہاں کے ڈاکٹر مریضوں کے کیسز کو دیکھنے سے قبل ہی مریضوں کو مختلف اسپتالوں کی طرف بھیج رہے ہیں، جس کے باعث مریضو ں کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے۔ دورے کے دوران اسپتال میں ڈیوٹی روسٹروم اور صفائی ستھرائی نہ ہونے پر کمشنر سکھر نے ایم ایس کو سختی سے ہدایت کی کہ اگر آئندہ اسپتال میں ڈیوٹی روسٹرم موجود نہیں ہوں گے تو ذمے داروں کیخلاف سخت کارروائی کی جائیگی۔ انہوں نے اسپتال میں کھڑی ریڑھیوں اور غیر قانونی طور پر بنی ہوئی دکانوں کو ایک ہفتے کے اندر ہٹانے سمیت اسپتال میں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے آنے جانے پر مکمل پابندی لگانے کی بھی ہدایات جاری کردی ہیں۔ دورے کے دوران خواتین کے شعبے میں داخل ایک مریض نے کمشنر سکھر کو شکایت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہاں سہولیات نہیں مل رہی ہیں جس پر کمشنرسکھر نے ایم ایس کو سختی سے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ خاتون کا کیس اسٹڈی کرکے اسے فوری طور پر صحت کی مکمل سہولیات فراہم کرنے کے بعدرپورٹ فراہم کی جائے۔ کمشنر سکھر ڈویژن نے گورنمنٹ انور پراچہ اسپتال کا بھی اچانک دورہ کیا اور او پی ڈی رجسٹر کا جائزہ لے کر ایک ہفتے کے اندر 900 انٹریز پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے ایم ایس کو ہدایت کی کہ رجسٹر کے اعداد و شمار میں ہیرا ٖپھیری سے گریز اور حقیقی بنیادوں پر مریضوں کو صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں۔