ادویات کی قیمتو ں میں اضافہ غریب عوام کے ساتھ مذاق ہے

114

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی حلقہ پی پی115کے امیرمیاں اجمل حسین بدر ایڈووکیٹ،جنرل سیکرٹری یوسف گل پراچہ اوردیگرنے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انسانی زندگی بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں ایک بار پھر 300 فیصد تک اضافہ اور سرکاری اسپتالوں میں غریب عوام کیلیے مفت ٹیسٹوں کی سہولیات ختم کرنا افسوسناک اور قابل مذمت ہے ایسے ملک میں جہاں غریب اور متوسط لوگوں کی اکثریت علاج معالجہ کی سہولیات سے محروم ہو وہاں ادویات کی قیمتوں میں بار بار اضافہ اور سرکاری اسپتالوں میں ٹیسٹوں کی مفت سہولیات ختم کرنا غریب مریضوں کو زندہ درگور کرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے حالیہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادویات کی قیمتوں کے اضافے کا مطلب غریب مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولیات سے محروم کرنا ہے۔بجلی، گیس، پٹرول اور ایل پی جی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے بعد دل،گردے، جگر سمیت سر درد کی ڈپسرین تک کی قیمت میں 300 فیصد اور سرکاری اسپتالوں میں مفت ٹیسٹوں کی سہولیات کو ختم کرنا شرمناک اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت 22کروڑ عوام کو انسانی بنیادی ضروریات زندگی فراہم کرنے کی بجائے کمر توڑ مہنگائی کر کے ان سے جینے کا حق بھی چھین رہی ہے۔ ہمارے حکمران معاشی ترقی کے نام پر قوم کو مسلسل بے وقوف بنا رہے ہیں جبکہ سٹیٹ بنک آف پاکستان اورایشیائی بنک کی پاکستانی معیشت کے حوالے سے رپورٹ انتہائی خطرناک حد تک مہنگائی کی نوید سنا رہی ہے جو لمحہ فکر ہونے کے ساتھ تبدیلی سرکار کی کارکردگی کو کھل کر بیان کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارما انڈسٹری اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی عوام دشمن ملی بھگت نے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر کے غریب مریضوں کیلیے علاج معالجہ کی سہولیات چھین لی ہیں جس سے مریضوں میں شدید بے چینی اور مایوسی پیدا ہو گئی ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے ہاتھوں عوام پہلے ہی پریشان ہیں، مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے،تبدیلی سرکار کو عوامی مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں بلکہ زبانی جمع خرچ کرکے قوم کو بے وقوف بنایا جا رہاہے۔جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل کی کہ حالیہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ اور سرکاری اسپتالوں میں مفت ٹیسٹوں کی سہولیات ختم کرنے کا از خود نوٹس لیکراضافے اور پابندی کو روکنے کا حکم صادر فرمائے بصورت دیگر غریب و متوسط طبقہ جس کے کیلیے علاج کی سہولتیں پہلے ہی ناپید ہیں اسے اب مارکیٹ سے مہنگی دوائیں خریدنے کی سکت نہ ہونے کی وجہ سے بے بسی و لاچاری سے موت کا سامنا کرنا ہو گا۔