حیدرآباد : حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے نائب صدر اور کنونیئر سب کمیٹی بینکنگ و مالی امور کے نگراں محمد عارف میمن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اِس وقت ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی رپورٹ آؤٹ لُک (outlook) 2019، لاہور ہائی کورٹ کے عزت مآب جج کے ریمارکس اور خود وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا تسلیمی بیان کہ معاشی ترقی کا گراف امسال اور اگلے سال گرتا رہے گا جس کے لیے یا تو آئی ایم ایف سے قرضہ لینا ہوگا
ورنہ ملک دیوالیہ ہوجائے گا۔ یہ حالات اِس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ ملکی معیشت کی ترقی دِن بدن روبہ زوال ہے، ملکی کرنسی کی قیمت گھٹتی ہی چلی جارہی ہے جس کی وجہ سے مہنگائی کی شرحیں عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوتی جارہی ہیں اور اِس بات کا خوف نظر آتا ہے کہ لوگ کہیں احتجاج کرنے پر مجبور نہ ہوں۔ بجلی، گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں اور مزید بڑھانے کا عندیہ دیا جا رہا ہے
جو کسی طرح بھی ملکی معیشت و صنعت و تجارت کے لیے کوئی اچھی فضاء نہیں ہے۔ صنعت و تجارت سے متعلق چھوٹے سرمایہ کار اِس صورت حال میں اپنی عزت بچاتے ہوئے گھروں میں بیٹھنے پر مجبور ہوجائیں گے۔ اُنہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان، وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر اور مشیر وزیر اعظم برائے کامرس، ٹیکسٹائل اور صنعت عبدالرزاق داؤد سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اِس گمبھیر صورت حال سے ملک کو نکالنے کے لیے ملکی معاشی ماہرین بلا لحاظِ رنگ و نسل یا سیاسی وابستگی اکھٹا کریں اور اُن کی قومی معاشی کانفرنس بلوا کر سر جوڑ کر بیٹھیں اور سنجیدگی سے اِس سلسلے میں کوئی قومی پالیسی وضح کریں تاکہ ملک و قوم اِس بدترین معاشی تنزلی سے باہر نکل سکے اور ملک دیوالیہ ہونے سے بچے۔