تبدیلی کے دعویدار نے 45 ہزار ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا، امیر العظیم

206

 

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ عوام کو درپیش مسائل سے نجات کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان روابط قائم ہونے چاہییں۔ ملکی معاشی صورتحال دن بدن گمبھیر ہوتی چلی جارہی ہے۔ ڈالر کی مسلسل اڑان نے عوامی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ پی ٹی آئی حکومت کے آٹھ ماہ میں 34ارب کا نیا قرضہ حاصل کیاگیا ہے ۔ جن افراد نے تبدیلی کے دعویداروں کو ووٹ دیا تھا، آج وہ لوگ بھی سراپا احتجاج ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں مختلف پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو 45 ہزار ادویات کی قیمتوں میں 15 فیصد تک بڑھانے کی اجازت لمحہ فکر ہے۔ جبکہ ان میں سے جان بچانے والی 463 ادویات کی قیمتوں میں 200 فیصد تک اضافہ ہوگیا ہے۔ ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے عوام سے صحت کی بنیادی سہولت بھی چھین لی ہیں۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے حکمرانوں کے پاس عوام کی فلاح وبہبود کا کوئی ایجنڈا نہیں۔ وزرا کے بیانات عوام کی تشویش میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کا نعرہ لگانے والوں نے اسے متنازعہ بنادیا ہے۔ تمام کرپٹ افراد کا بلا تفریق محاسبہ ہونا چاہیے۔ جس کسی نے بھی کرپشن کے ذریعے پیسہ کمایا ہے وہ قومی مجرم ہے اور کسی قسم کی رعایت کا مستحق نہیں۔ کرپٹ افراد ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہے ہیں۔ ایماندار قیادت ہی کرپشن کا خاتمہ کرسکتی ہے۔ کفایت شعاری کا درس دینے والوں نے وزرا کی فوج ظفر موج کے ذریعے قومی جذبات کو مجروح کیا ہے۔ امیر العظیم نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی اس ملک میں اسلامی قوانین کا نفاذ چاہتی ہے۔ جب تک پاکستان کو حقیقی معنوں میں فلاحی ریاست بنانے کے لیے اسلام کے سنہری اصولوں کو اختیار نہیں کرلیا جاتا تب تک حالات میں بہتری نہیں آسکتی۔ 70 برسوں سے جو بھی برسر اقتدار آیا اس نے ملکی حالات ومعاملات کو بہتر کرنے کے بجائے مزید بگاڑ پیدا کیا۔