تھرکول660 میگاواٹ پاور پلانٹ کا افتتاح، حکومت16روپے کے حساب سے خریدے گی

297
فائل فوٹو

 

بلاول بھٹو نےملکی تاریخ کا پہلا تھر کول پراجیکٹ کے 660میگاواٹ پاور پلانٹس کا افتتاح کردیا۔

ستائیس سال بعد تھر کی زمین سے ملنے والا کوئلہ سونا بن گیا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے تھر میں 330 میگاواٹ کے 2 تھر کول پاور پلانٹس کا افتتاح کردیا ہے۔جن سے 60 برس تک 660 میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی۔

چئیرمین پیپلزپارٹی منصوبے کا معائنہ کرتے ہوئے

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ افتتاحی تقریب میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور سندھ کابینہ و پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔

دونوں تھرکول پاور پلانٹس سے 660 میگا واٹ بجلی حاصل ہوگی جو رواں سال جون کے آخری ہفتوں کمرشل بنیادوں پر فراہم کردی جائے گی، ابتدائی طور پر دونوں پلانٹ سے 100، 100 میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہوگئی ہے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ منصوبے پر 70 کروڑ ڈالر خرچ ہوئے۔

اس سے قبل تھرکول مائننگ کمپنی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر فیصل شفیق نےوزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان اور جی ایم مینیجر اینگرو کمپنی فرحان انصاری کے ہمراہ تھر کول منصوبے کے حوالے پریس کانفرنس کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت نے 2009 میں دوبارہ اس پر کام کرنا شروع کیا جس کے لیے یونس آغا نے منصوبہ کو آر ایف پی کیا اور سندھ اینگرو کمپنی نے سندھ حکومت کے ساتھ مل کر منصوبہ پر کام کیا۔

فیصل شفیق کا مزید کہنا تھا کہ میگا منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں سندھ حکومت نے بہترین تعاون کیا، اس سے قبل پاکستان میں کوئلے کی کان کنی کا کوئی بھی منصوبہ نہیں تھا۔سندھ حکومت کی دلچسپی، وفاق اور اینگرو کی سپورٹ سے منصوبہ حتمی شکل تک پہنچا۔

ان کا کہنا تھا کہ منصوبہ شروع ہونے کے بعد فائنل ٹیرف کا ایک مرحلہ ہوتا ہے جوکہ آئندہ سیکیورٹی کے بعد اس پر کام ہوگا۔ جس کے بعد ٹیرف نیپرا کی ویب سائیٹ پر میسر ہوگا۔

ابتدائی طور پر یہ بجلی حکومت کو 11 امریکی سینٹ یعنی تقریبا 15،40 روپے کے حساب سے فروخت  کی جائے گی۔

انہوں نے بتایاکہ منصوبے میں چائنیز بڑے ٹھیکیدار تھے لیکن مقامی افراد کو بھی نظرانداز نہیں کیا گیا، 4 ہزار ملازمین میں سے ڈھائی ہزار ملازمین مقامی ہیں۔تاہم منصوبہ کا کام مکمل ہونے پر کچھ افراد کو نکالا بھی ہے۔ لیکن اب دیگر بڑے منصوبے شروع ہو رہے ہیں تو اس میں انہیں روزگار ملے گا۔