لاہور ہائی کورٹ نے ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا پانے والے مسلم لیگ نون کے رہنما حنیف عباسی کی سزا معطل کر کے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں حنیف عباسی کی سزا کی معطلی کی درخواست پر سماعت کی ۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ انسداد منشیات کے عدالت نے کیس میں بہت سے قانونی پہلوؤں کو نظر انداز کیا ہے لہذا حنیف عباسی ضمانت کے حقدار ہیں۔
حنیف عباسی کی جانب سے عمر قید کی سزا کے خلاف اپیل میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ جولائی 2018 کو غیر قانونی طور پر انھیں عمر قید اور جرمانے کی سزا دی گئی ہے۔ انسداد منشیات عدالت نے فیصلے میں اہم قانونی نکات کو نظر انداز کیا ہے۔ درخواست گزار کے خلاف سیاسی بنیادوں پر کیس بنایا گیا لہٰذا سزا کو معطل کیا جائے۔
لاہور ہائی کورٹ نے حنیف عباسی کی رہائی کا حکم دیتے ہوئے انہیں ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت بھی کی ہے ۔