سری نگر(اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع شوپیاں میں مزید 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوج نے نوجوانوں شاہجہاں میر اور عابد حسین وگیکو ضلع کے علاقے گہند میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا ۔ شاہجہاں کا تعلق امشی پورہ شوپیاں جبکہ عابد حسین کا راولپورہ شوپیاں سے بتایا جا رہا ہے۔ بھارتی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ مارے جانے والے نوجوان عسکریت پسند تھے۔ قابض انتظامیہ نے ضلع شوپیاں اور پلوامہ کے علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے۔ دریں اثنا علاقے کے لوگوں نے نوجوانوں کی شہادت پر سڑکوں پر نکل کر زبردست احتجاجی مظاہرے کیے ۔ بھارتی فوج اور پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پیلٹ چلائے اور آنسو گیس کے گولے داغے جس کے نتیجے میں 20سے زاید مظاہرین زخمی ہو گئے۔شوپیاں اسپتال کے ڈاکٹروں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ پیلٹ سے زخمی ہونے والے 20 افراد اسپتال لائے گئے جن میں سے 4 شدید زخمیوں کو سرینگر کے ایک اسپتال میں منتقل کیا گیا۔دوسری جانب قابض انتظامیہ نے ضلع کولگام میں جماعت اسلامی کے ایک کارکن محمد رمضان شیخ سمیت 4 افراد پر کالا قانون’پی ایس اے‘ لاگو کر کے انہیں جموں خطے کی کوٹ بھلوال جیل میں منتقل کر دیا۔ادھر جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی نے ایک بیان میں غیر قانونی طورپر نظربند سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ کی کم عمر بیٹیوں کے نام انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے نوٹس جاری کرنے ، این آئی اے کی طرف سے محمد یاسین ملک کی گرفتاری اور ان کی تہاڑ جیل منتقلی، میرواعظ سے لگاتار پوچھ گچھ اور جماعت اسلامی اور دیگر مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں کی بھارت کی دوردراز جیلوں میں منتقلی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کہا کہ بھارتی حکومت کشمیری عوام خاص طورپر حریت رہنماؤں کی آواز دبانے کے لیے اپنی خفیہ ایجنسیوں کو ایک جنگی ہتھیار کے طورپر استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جبر و استبداد کے بھارتی ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کا جذبہ آزادی مزید مضبوط ہو گا۔ حریت چیئرمین نے انتخابی ڈرامے کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل دہراتے ہوئے کہا کہ اس نام نہاد جمہوری عمل میں شامل ہوناکسی بھی ذی حس اور ذی شعور کشمیری کو زیب نہیں دیتا ۔