پاک ۔ فرانس آثار قدیمہ کے شعبہ میں تعاون کے 60 سال

443
پیرس: پاکستانی سفارتخانہ میں تقریب

پاکستان اور فرانس کے درمیان باہمی تعاون کے 60 سال مکمل ہونے پر پیرس میں پاکستانی سفارت خانہ میں تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب میں فرانسیسی وزارت خارجہ، فرانسیسی آثار قدیمہ مشن کے ارکان، محققین اور صحافی شریک ہوئے۔

ڈاکٹر ارورے دیدیئر سربراہ فرانسیسی آثار قدیمہ برائے انڈس بیسن نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مشن بلوچستان میں مہر گڑھ کی دریافت پر فخر کرتا ہے کیونکہ یہ جنوبی ایشیا کے خطے کی سب سے پرانی تہذیب ہے۔

فرانسیسی آثار قدیمہ برائے انڈس بیسن 1958 میں بنایا گیا تھا۔ پاکستان میں آثارِ قدیمہ کے مقامات کی کھدائی کے دوران سندھ میں امری اور بلوچستان میں مہرگڑھ نندواری، مری قلات اور شاہی مقبرہ دریافت کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہ کہا کہ گذشتہ 60 برس میں وسیع پیمانے پر تحقیق اور گہرے مطالعے کے بعد پاکستانی اور فرانسیسی ماہرین آثار قدیمہ نے پاکستان میں موجود ہزاروں سال پرانی تہذیبوں کے وجود کو نمایاں کیا ہے اور ان سے متعلق انتہائی قیمتی مواد بھی اکٹھا کیا ہے۔

معین الحق سفیر پاکستان نے اس موقع پر اپنے خطاب میں فرانسیسی آثار قدیمہ کی انتظامیہ کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ فرانس اور پاکستان کے درمیان آثار قدیمہ کے شعبہ میں مضبوط اور مسلسل تعاون کے باعث یہ شعبہ ایک تاریخی حیثیت حاصل کر چکا ہے۔

انہوں نے سندھ اور بلوچستان میں آثار قدیمہ کی اہم دریافتوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں موجود قدیم ثقافتوں اور تہذیبوں کو سمجھنے کیلئے فرانسیسی آثار قدیمہ مشن پاکستان کا اہم شراکت دار ہے۔

انہوں نے فرانسیسی آثار قدیمہ مشن برائے انڈس بیسن اور فرانسیسی حکومت کی طرف سے پاکستانی طالبعلموں اور محققین کو آثار قدیمہ کے مقامات کی کھدائی کے طریقوں اور آثار قدیمہ کے شعبے میں تربیت اور مہارت دینے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

سفیر پاکستان نے فرانسیسی آثار قدیمہ کے مشن کے پاکستان میں 60 سال مکمل ہونے پر پروفیسر جیرگ کی بیوہ اور بینوال کے بیٹے اور ڈاکٹر دیدیئر کو یاد گاری شیلڈز پیش کیں۔

اس تقریب کا اہتمام ایسوسی ایشن برائے پاکستان دوستی گروپ کی جانب سے کیا گیا تھا۔