کراچی (اسٹا ف رپورٹر) سفاری پارک میں موجود ہرن، بلیک بک، نیل گائے، پونی گھوڑوں، بطخوں اوردیگر جانوروں کے لیے بنائے گئے پونڈزمیں روزانہ پانی کی تبدیلی کے ساتھ ہاتھیوں کے روم میں شاور لگادیے گئے۔
سفاری پارک کی انتظامیہ کے مطابق پارک میں موجود ساڑھے چارسو سے زائد جانوروں کو گرمی کی شدت سے بچانے کے لیے ان کے پنجروں کے باہر روزانہ چھڑکاؤ کیاجارہاہے۔ سفاری پارک میں عوام کی آمد کو بڑھانے کے لیے تین مختلف ترقیاتی کاموں پر کام شروع کیا جا رہا ہے۔ جھیل ایریا کی گرل کو اونچا کرکے اسے خوبصورت بنایا جا رہا ہے،
ا س کے علاوہ پارک میں موجود مختلف کینٹینز کو ایک جگہ پر لاکر فوڈ کورٹ کی شکل دی جارہی ہے، اس کے علاوہ پہاڑی ایریا کو ڈیولپ کیا جا رہا ہے، جس کا افتتاح عید کے موقع پر میئر کراچی سے کرایاجائے گا۔ سفاری پارک کے قیام کے بعد پہلی بار یہاں شہریوں کے لیے جائے نماز قائم کی گئی ہے۔
پارک میں آنے والے شہری نماز کے اوقات میں نماز ادا کر سکیں گے۔ ڈائریکٹر سفاری پارک کنور ایوب نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ ڈھائی برس سے کراچی میونسپل کارپوریشن سے مینٹی ننس کی مد میں ایک روپے کی بھی گرانٹ نہیں لی گئی۔
انہوں نے کہا کہ سفاری پارک میں ہاتھیوں کا ا یک جوڑا ہے جو ملک کے کسی چڑیاگھر میں نہیں ہے ، ان ہاتھیوں کے پنجروں کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے برف رکھوائی جاتی ہے ، جس سے نہ صرف ہاتھی کھیلتے ہیں بلکہ اسے کھاتے بھی ہیں ، ہاتھیوں کو دن میں دو بار پنجروں سے باہر لایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں عام پریکٹس کے مطابق ہاتھیوں کو پائپ سے نہلایا جاتا تھا ، ا س کے علاوہ ان کے پونڈز بنے ہوئے ہیں جہاں وہ نہاتے بھی تھے اور وہاں سے پانی بھی پیتے ہیں ، لیکن اب وہ اپنے پنجروں میں بھی شاور کے ذریعے نہا سکیں گے۔ اس کے علاوہ ہاتھیوں کی کھال پر روزانہ ناریل کے تیل کی مالش کی جاتی ہے ،
جس سے وہ خوبصورت نظر آتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں سفاری پارک میں مختلف اقسام کے ہرنوں کے نو بچے پید اہوئے ہیں ، جبکہ کچھ کے آئندہ دنوں میں متوقع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سفاری پارک کا سب سے بڑاخرچہ جانوروں کی خوراک کا ہے ، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ عوام کی آمد کو بڑھا کر سفاری پارک کو خودکفیل بنائیں۔