پیراگون اسکینڈل کیس سماعت: ریفرنس کے بغیر ملزم جیل میں کیسے؟؟احتساب عدالت

320

لاہور: خواجہ برادران کے خلاف پیراگون اسکینڈل کیس کی سماعت، نیب نے خواجہ برادران کو پیراگون ہاوسنگ سوسائٹی کیس میں گرفتار کیا تھا۔

لاہور کی احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں گرفتار لیگی رہنماوں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو جیل سے لاکر پیش کیا گیا۔

خواجہ برادران کے کیس پر سماعت احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کی۔

سماعت کے دوران احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ ریفرنس کے بغیر ملزم کو کیسے جیل میں رکھا جا سکتا ہے. اور ملزمان کے خلاف ریفرنس کب فائل ہو رہا ہے؟

اس پر نیب کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ خواجہ برادران کے خلاف ریفرنس اپروول کے مراحل میں ہے- چیرمین نیب کو ریفرنس کی حتمی منظوری دینی ہوتی ہے- میں اس پوزیشن میں نہیں ہوں کہ ریفرنس دائر ہونے کی حتمی تاریخ بتا سکوں-

نیب کے وکیل نے کہا کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم حکومتی پراجیکٹ ہے، جسے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سے چلایا گیا- آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا ٹرائل ابھی جاری ہے- میری عدالت سے درخواست ہے کہ فریقین کو نوٹس جاری کیے جائیں۔ 21 اکتوبر 2014 کو سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اپنے گھر میں میٹنگ بلائی- میٹنگ میں صرف شہباز شریف اور پنجاب ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سی ای او شریک تھے، میٹنگ میں 9 میں سے 8 فیصلے احد چیمہ کو مضبوط کرنے کیلئے کیے گئے- آشیانہ اسکیم سے متعلق اہم فیصلوں میں بورڈ آف ڈائریکٹرز کو شامل نہیں کیا گیا، فواد حسن فواد نے بھی ڈائریکٹرز پر دباؤ ڈالا- پوری اسکیم کا ماسٹر مائنڈ شہباز شریف ہے-

نیب کے وکیل نے کہا کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کو ایل ڈی اے بھیجا گیا جہاں احد چیمہ تعینات تھے، پوری اسکیم کم قیمت والے گھر تعمیر کرنے سے متعلق تھی، یہ اسکیم پیراگون کمپنی کے لوگوں کو بچانے کیلئے بنائی گئی، پیراگون کمپنی نے لوگ اشتہاری ہو چکے ہیں- 3 کروڑ روپے فواد حسن فواد کے بھائی اور ڈھائی کروڑ انکے بھائی کی اہلیہ کو دیئے گئے، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی تشکیل دی گئی کمیٹی کے مطابق سب کچھ قانون کے مطابق ہوا

نیب کے وکیل نے یہ بھی کہا کہ شہباز شریف کی تشکیل کردہ کمیٹی نے تسلیم کیا کہ بے ضابطگیاں بھی ہوئیں، زمین کے حصول کیلئے پیسے دینے والے چھ ہزار ایک سو درخواست گزار ہوا میں لٹک رہے ہیں-2 ہزار کنال زمین 4 ارب کم قیمت پر پیراگون کمپنی کو بغیرمعقول وجہ دی گئی-

عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 مئی تک توسیع کر دی۔