حکومت سندھ کا انوکھااقدام، معطل افسر ریٹائرمنٹ والے دن بحال 

166

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) حکومت سندھ اپنے چہیتے افسر کو مبینہ طور پر فائدہ پہنچانے کے لیے مضحکہ خیز اقدام کرنے سے بھی گریز نہیں کر رہی ہے۔ ڈائریکٹر سندھ لوکل گورنمنٹ نے ایس یو جی سروس کے گریڈ 18 کے افسر کو 3روز کے لیے معطل کرنے کے بعد 19 اپریل کو بغیر کسی کارروائی کے بحال بھی کردیا۔ سندھ کونسل یونیفائڈ گروپ کے گریڈ 18 کے میڈیکل شعبہ کے افسر ڈاکٹر اصغر عباس شیخ ولد مقبول شیخ کو 16 اپریل کو سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے معطل کردیا تھا۔ ان پر سیکنڈری اسکول سرٹیفکیٹ میں اپنی پیدائش کی تاریخ 20 اپریل 1959 ء کو تبدیل کرکے 20 اپریل 1961ء کرنے کا الزام ہے۔ انہیں معطل کرنے کے ساتھ کے ایم سی سے لوکل گورنمنٹ بورڈ کو رپورٹ کرنے کی بھی ہدایت کی گئی تھی۔ تاہم معطلی کے صرف 2 دن بعد 19 اپریل کو ان کی معطلی ختم کرکے انہیں بحال کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا۔ جو ان کی ریٹائرمنٹ کا دن تھا۔ دلچسپ امر یہ کہ مذکورہ افسر کے خلاف میٹرک کے سرٹیفکیٹ میں جعلسازی کرنے پر صوبائی محکمہ لوکل گورنمنٹ نے انہیں معطل کرنے کے سوا تاحال کسی قسم کی کارروائی نہیں کی۔ حالانکہ معطلی کے بعد بحالی سے قبل شوکاز نوٹس دے کر ان سے جواب طلب کیا جانا چاہیے تھا۔ بعدازاں جعلسازی پر ان کے خلاف مقدمہ مین بھی درج کرایا جانا چاہیے تھا۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ حکومت میں شامل کرپٹ عناصر کسی نہ کسی طرح اپنے چہیتے افسران کی سپورٹ کرتے ہوئے انہیں باعزت طریقے سے ریٹائر کرنے کے لیے بھی اپنا کردار ادا کرنے لگے ہیں۔ اصغر عباس گریڈ 18 کا افسر ہونے کے باوجود گریڈ 19 اور 20 کی اسامیوں فنانشل ایڈوائزر اور میٹروپولیٹن کمشنر بھی خدمات انجام دیتا رہا جو سپریم کورٹ کے احکام کی بھی خلاف ورزی ہے۔