اسلامیات کی کتاب سے ختم نبوت کامواد نکالنا عقیدہ ختم نبوت پر حملہ ہے

243

پشاور (وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں واقع قلعہ نما امریکی سفارتخانے میں فائرنگ رینج اور ٹریننگ سینٹر کے قیام کے حوالے سے چلنے والی خبریں تشویشناک ہیں۔ امریکا کی جانب سے اسلام آباد ایمبیسی میں فائرنگ رینج اور ٹریننگ سینٹر بنانا انتہائی حساس معاملہ ہے۔ حکومت اس حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرے کہ امریکا کس کی اجازت سے اپنے سفارتخانے میں فائرنگ رینج بنانے جارہا ہے۔ چوتھی جماعت کی اسلامیات کی نئی کتاب سے ختم نبوت کے حوالے سے مواد اور مشق کے سوال نکالنا عقیدہ ختم نبوت پر حملہ ہے۔محمد ﷺ کو آخری نبی ماننے کا فقرہ اور مشقی سوال کا ہٹانا غیر محسوس انداز میں قادیانیوں کو فائدہ پہنچانے کی کوشش ہے۔ کسی منظوری کے بغیرکتاب سے ختم نبوت کے الفاظ حذف کرنا ایمان اور عقیدہ پر حملہ ہے۔پشاور کے علاقہ مومند میں زائد المیعاد اور ناقص معیار کے پولیو ویکسین پلانے سے 1500سے زائد سکول کے بچوں کے بے ہوش ہونے اور حالت غیر ہونے سے ثابت ہوگیا ہے کہ اس حکومت سے نظام نہیں چلایا جارہا۔ اس واقعے کی براہ راست ذمے داری محکمہ صحت اور حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ حکومتی تحقیقات پر ہمیں قطعاً اعتبار نہیں اس لیے اس واقعے کی عدالتی تحقیقات کرائی جائیں۔ پولیو ویکسین سے بچوں کا متاثر ہونا بہت بڑا سانحہ ہے، غیر معیاری پولیو ویکسین نے ہزاروں بچوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور والدین کو شدید تکلیف اور کرب میں مبتلا کردیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چارسدہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ سفارتخانے ملکوں کے درمیان رابطوں کے مراکز ہوتے ہیں ، ان کو دہشت گردی کے لیے استعمال کرنا بین الاقوامی سفارتی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ سفارتخانے میں ٹریننگ سینٹر کے قیام سے امریکا کے عزائم واضح ہوگئے ہیں۔ امریکا دہشتگردوں کو تربیت دے کر پاکستان میں دہشتگرد کارروائیاں کرنا چاہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی صورت امریکی سفارتخانے میں فائرنگ رینج بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ حکومت پاکستان تمام حقائق سے قوم کو آگاہ کرے ۔ انہوں نے کہا کہ درسی کتب سے ختم نبوت کے متعلق ایک لفظ بھی حذف کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔حکومت اور ٹیکسٹ بک بورڈ نوٹیفیکیشن کے ذریعے نئی کتاب کو فوری طور پر واپس کرکے پرانی کتاب کو بحال کرے۔ درسی کتابوں میں جس نے بھی گستاخانہ تبدیلیاں کی ہیں ان کو فوری اور سخت سزا دی جائے۔