کراچی (اسٹا ف رپورٹر)کے الیکٹرک نے ترقیاتی کاموں کے نام پرلوگوں سے سہولیات چھین لیں ہے،گڑھا کھود کر مریضوں،نمازیوں اور اہل محلہ کا راستہ روک دیاگیا ہیں، لیاقت آباد میں اپنی مدد آپ کے تحت جو سڑک 13لاکھ روپے میں تعمیر کی تھی کے الیکٹرک نے کیبل ڈالنے کے نام پر تباہ کردی گئی ہیں،
جمعے کے روز ایف سی ایریا لیاقت آباد نمبر 4 میں کے الیکٹرک پاور ہاؤس کے سامنے شہریوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا، لیاقت آباد کے علا قہ مکینوں نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ مدرسہ مقصود العلوم اور مسجد ایف سی ایریا نمبر ایک لیاقت آباد نمبر 4کے الیکٹرک سے متصل ہے، جہاں آٹھ ہفتے پہلے کے الیکٹرک نے کیبل ڈالنے کے نام پر کھدائی کی تھی جس کی وجہ سے مسجد،مدرسہ اور اہل محلہ کیلئے راستہ بند کردیا گیا،
مریضو ں،نمازیوں اور اہل محلہ خصوصاًخواتین اور بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے،علا قہ مکینوں کا کہنا تھا کہ کھدائی کی وجہ سے ایمبولینس نہیں گزر سکتی مر یضوں کو اسٹیچر میں ڈال کر لانا پڑ رہا ہے،
کے الیکٹرک کی وجہ سے لوگوں کو شدید پر یشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہیں، لیا قت آبا د کے مکینوں کا کہنا تھا کہ دنیا میں کہیں بھی ترقیاتی کام کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات میں نہیں ڈالا جاتا بلکہ متبادل راستہ فراہم کیا جاتا ہے،لیکن کے الیکٹرک ان تمام اخلاقی ذمہ داریوں سے غافل ہے،
جس سڑک کی کھدائی کی گئی ہے وہ علا قہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت 13 لاکھ روپے کی لاگت سے تعمیر کی تھی جس کو تباہ کردیا گیا ہے، اس سلسلہ میں اہل علاقہ نے محتسب اعلیٰ سندھ کو درخواست بھیجی ہے لیکن اس پر بھی تاحال کوئی عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے،
جس کے بعد جمعے کے روز اہل محلہ نے مل کر کے الیکڑک خلاف احتجاج کیا ہے،ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ اور گورنر سندھ جو عوامی خدمات کا دعویٰ کرتے ہیں امید ہے ہمیں کے الیکڑک کی پریشانی سے نجات دلائیں گے، اس سلسلے میں چیف جسٹس آف پاکستان کو بھی ازخود نو ٹس لینے کے لئے تحریر ی طور پر درخواست دی ہے۔