مختصر پر اثر

482

ٹی وی ٹاک شوز دیکھتا ہوں تو وہ بھٹیارنیں یاد آنے لگتی ہیں جو کسی سرائے میں جب کام سے فراغت پاتیں تو بطور وقت گزاری ایک دوسرے کو چھیڑ پھیڑ کر لڑا کرتی تھیں۔
ایک کہتی تھی: ”آﺅ پڑوسن لڑیں“۔
دوسری کہتی: ”لڑے میری جوتی“۔
پہلی جواب دیتی: ”جوتی مار اپنے خصم کے منہ پر“۔
اس طرح لڑائی کا اور آج کل ٹی وی ٹاک شوز آغاز ہوتا ہے اور سب ایک دوسرے سے بھٹیارنوں کی طرح لڑنے لگتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نواز شریف اور شہباز شریف کی ضمانت سے بہت ڈسٹرب ہیں انہوں نے ”حکومت“ سے کہا ہے کہ اگر ایسا ہی کرنا ہے تو انتظامات خود چلالو۔

”آپ کے پاس موبائل تو ہوگا“۔
”آج کل کس کے پاس نہیں ہے، یقینا میرے پاس بھی ہے“۔
”آپ کے پاس اس طرح کے پیغام تو آتے ہوںگے کہ مبارک ہو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں آپ کا پچیس ہزار کا انعام نکلا ہے“۔
”جی ہاں اس طرح کے میسج آتے ہیں میرے پاس“۔
”آئندہ اس طرح کے میسج آئیں گے…. مبارک ہو وزیراعظم عمران خان کی بکری اسکیم میں آپ کی بکری نکلی ہے۔ مہنگائی کے سبب چیخیں مارنے سے فرصت ملے تو۔ میں، میں، میں۔ کرتے آئیں اور اپنی بکری لے جائیں“۔

”ہاتھ میں کیا ہے“۔
”آپ کے لیے تحفہ ہے“۔
”کیا تحفہ لائے ہیں“۔
”آپ کے عظیم لیڈر عمران خان کی گزشتہ بیس برسوں کی تقاریر کا کلیکشن ہے“۔
”آپ تحفہ لائے ہیں یا سامان رسوائی!!!“۔

یکم اپریل سے پٹرول کی قیمت میں چھ روپے کا اضافہ
اوگرانے حکومت سے بارہ روپے اضافے کا مطالبہ کیا تھا
یہ ظلم کرنے کا پرانا طریقہ ہے۔
دو قدم آگے بڑھاﺅ۔ لوگ احتجاج کریں تو ایک قدم پیچھے ہٹ جاﺅ۔
حکومت پٹرول کی قیمت میں چھ روپے کا اضافہ کرنا چاہتی تھی۔ اس کے لیے پہلے کئی دن تک اوگرا کی جانب سے بارہ روپے اضافے کی سمری کو میڈیا پر خوب خوب اچھالا گیا۔ لوگوں میں غم وغصہ پیدا کرکے، ایک قدم پیچھے ہٹ کر چھ روپے کا اضافہ کردیا گیا۔ مہنگائی بھی ہوگئی، لوگوں کا غصہ بھی ٹھنڈا ہوگیا، چھ روپے کم کرنے کا احسان بھی ہوگیا۔
کہیے کیسی رہی، مزہ آیا
یہ ہے مہنگائی کرنے درست طریقہ
یہ ہے تبدیلی کا صحیح طریقہ

ایک مشہور شعر کی تضمین ملاحظہ فرمائیے:
بھارت کی محبت میں عمراں کی حکومت نے
وہ کام کیے ہیں جو واجب بھی نہیں تھے
دفتر خارجہ پاکستان کے مطابق پلوامہ حملے کے سلسلے میں دیے گئے بھارتی ڈوزیر میں مولانا مسعود اظہر کا تذکرہ تک نہیں ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بھارت تسلیم کرتا ہے کہ پلوامہ حملے میں مولانا مسعود اظہر ملوث نہیں ہیں لیکن عمرانی حکومت نے جماعت الدعوة اور اس کی فلاحی تنظیم فلاح انسانیت فاﺅ نڈیشن پر پابندی، ان تنظیموں کے اکاﺅنٹس منجمد، اثاثے تحویل میں لے کر مولانا مسعود اظہر اور ان کے رشتے داروں کو گرفتار کرکے ثابت کردیا کہ عمران خان ان لوگوں پر زمین پر تنگ کررہے ہیں جو پاکستان کی خاطر اپنی جان اور مال نچھاور کررہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے ”حکومت“ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”امارات سے رقم لانے پر آرمی چیف کا شکریہ ادا کرتے ہیں“۔

رقص بسمل کے معنی جاننا ہوں تو پچھلے ماہ کے اواخر کی اسٹاک مارکیٹ کی حالت دیکھ لیجیے:
اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق ”سات مہینوں کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری میں 75فی صد کمی واقع ہوئی۔ اس عرصے میں اسٹاک مارکیٹ سے 70کروڑ 89لاکھ ڈالر یعنی لگ بھگ 50ارب روپے کا سرمایہ نکال لیا گیا۔ منگل 26مارچ کو اسٹاک مارکیٹ میں عظیم مندی کا سامنا رہا۔ سرمایہ کاروں کے لگ بھگ 80ارب روپے ڈوب گئے۔ 75فی صد حصص کی قیمتیں گر گئیں۔ انڈس کی چار حدیں بھی بیک وقت گر گئیں“۔
لیکن!!!!
پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ”حکومت“ کی کوشش سے چین سے سوا دو ارب ڈالر قرضہ مل گیا ہے۔ جس پر عوام نے عمران خان کا اور عمران خان نے ”حکومت“ کا شکریہ ادا کیا ہے۔