علما کرام مدارس کیخلاف سازشوںکو کامیاب نہ ہو نے دیں،عنایت اللہ

93

پشاور (اے پی پی) نائب امیر جماعت اسلامی و ممبر صوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ 30 لاکھ سے زائد طلبہ دینی مدارس سے وابستہ ہے جس کو ریاست کی طرف سے سہولیات میسر نہ ہونے کے باوجود مفت تعلیم کے ساتھ ساتھ خوراک اور رہائش بھی فراہم کی جاتی ہے۔ دینی مدارس نے ملک میں تعلیمی کمی کو پورا کرکے شرح خواندگی میں اضافہ کیا ہے اور آبادی کے ایک بڑے حصے کو تعلیم و شعور کے زیور سے آراستہ کرکے ملک کی خدمت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ مدارس قرآن و سنت سے وابستگی کابڑا ذریعہ ہیں ۔ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں اور منبر و محراب نے ہمیشہ دین کے تحفظ اور ملک کی سلامتی کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے اور یہ کردار آئندہ بھی جاری رہے گا اور علما کرام اپنے اتحاد و یکجہتی سے دینی مدارس کیخلاف سازشوںکو ہر گز کامیاب نہیں ہو نے دیں گے۔ علما کرام تمام تر مسلکی اور فروعی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اتحاد امت کی جدوجہد جاری رکھیں گے اور عوام الناس کی درست سمت رہنمائی کرتے رہیں گے۔ وہ سندرہ وال دیر بالا میں دارالعلوم میں تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ عنایت اللہ خان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دینی مدارس کے طلبہ کو معاشرے میں رسم ورواج اور دجالی چیلنجز کا سامنا ہے۔ ایسے حالات میں ان کی ذمے داریاں بڑھ جاتی ہیں، پاکستان کے قیام میں علما کرام اور دینی مدارس کا بہت اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی حکومت قائم ہوئی تو ہم سیکورٹی اور دفاع کے بعد سب سے زیادہ بجٹ تعلیم کے لیے مختص کریں گے۔ اساتذہ کوعزت وتوقیر اور ہرپاکستانی بچے کو مفت تعلیم دیں گے، ہمارے پاس ملک میں تعلیمی انقلاب کے لیے مکمل ایجنڈا ہے۔ ہم یونیورسٹیز اور مدارس کا نصاب تعلیم اس انداز میں بنائیں گے کہ مدرسے سے فارغ التحصیل طلبہ کو یونیورسٹی اور یونیورسٹی سے فارغ التحصیل طلبہ کو مدرسے کی تعلیم کی ضرورت محسوس نہ ہو۔