حکومت کی اہم اتحادی جماعت مسلم لیگ قاف کے رہنما مونس الٰہی نے پنجاب میں نئے بلدیاتی نظام کو تباہی قرار دے دیا ہے ۔
سوشل میڈیا پر ایک ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کا موازنہ پنجاب جیسے بڑے صوبے سے نہیں کیا جاسکتا خیبرپختونخوا جیسا بلدیاتی نظام پنجاب میں لانے سے انتظامی اخراجات 6 گنا بڑھ جائیں گے۔
Several inherent faults. Starting with taking already a significant number of 4000+ units ( union councils) to 24000 + village councils / panchaits . This will increase your administrative expense 6 times. Minimum of 8 billion every year wasted on salaries and expenses. https://t.co/caYuQxZRTr
— Moonis Elahi (@MoonisElahi6) May 2, 2019
انہوں نے مزید کہا کہ چار ہزار یونین کونسلز ، 24 ہزار ولیج کونسلز اور پنچایت ہوں گی ۔ بلدیاتی نظام میں سالانہ آٹھ ارب تنخواہوں کی مد میں دینے ہونگے۔ پاکستان تحریک انصاف کو خیبرپختونخوا اور پنجاب کا موازنہ کرنے کے بجائے اپنی اسٹریٹیجی کو دوبارہ مرتب کرنا ہوگا۔ دونوں صوبوں کی آبادی میں بڑا فرق ہے ۔ خیبرپختونخوا والا فارمولا پنجاب میں کاپی پیسٹ نہیں ہو سکتا۔
KP and Punjab can’t be compared . The difference in size of population is huge. #PTI needs to rethink strategy of copy and pasting KP formula. https://t.co/owWJeXolQ9
— Moonis Elahi (@MoonisElahi6) May 2, 2019