پیٹرول کے نرخ میں اضافے سے مہنگائی کا سونامی آئیگا،سینیٹرمشتاق خان

122

پشاور(وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رمضان سے ایک دن قبل ہونے والے اضافے سے مہنگائی کا سونامی آئے گا ۔ حکومت نے غریب روزہ داروں کے لیے پریشانیاں اور مشکلات پیدا کردی ہیں۔ تیل مہنگا ہونے سے اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھ جائیں گی جس کا براہ راست شکار غریب عوام ہوں گے۔ حکومت فوری طور پر تیل کی قیمتوں میں کیا گیا اضافہ واپس لے اور غریب عوام پر مزید ظلم کے پہاڑ نہ توڑے ۔ملک کو ایک بار پھر آئی ایم ایف اور ورلڈبینک کی خواہش کے مطابق چلانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ عوام کو مہنگائی اور ٹیکسوں کی چکی میں پیسا جارہاہے اور خون کا ایک ایک قطرہ نچوڑ کر عالمی مالیاتی اداروں کی پیاس بجھائی جارہی ہے ۔سابقہ حکومت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے موجودہ حکومت بھی عالمی استعمار کے ایجنڈے کو پورا کر رہی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کیے گئے بیان میں کیا ۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے ہاتھوں میں کٹھ پتلی بن چکی ہے۔ آئی ایم ایف کے اشاروں پر نئے ٹیکس لگائے جارہے ہیں، تیل کی قیمتیں بڑھانے سمیت پاکستان کے نظریاتی تشخص پر حملے بھی آئی ایم ایف پیکج کی شرائط ہیں۔ حکومت ہوش کے ناخن لے اور عوام پر مزید مہنگائی کا بوجھ نہ ڈالے۔ دریں اثناء سینیٹر مشتاق احمد خان کی اپیل پر تیل کی قیمتوں، مہنگائی میں اضافے اور اورکزئی میں سینیٹر مشتاق احمد خان کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کے خلاف صوبہ کے متعدد اضلاع میں جماعت اسلامی یوتھ کے کارکنوں نے احتجاجی مظاہرے کیے۔ اس سلسلے میں بڑا مظاہرہ ہشتنگری پشاور میں ہوا جس کی قیادت جماعت اسلامی پشاور کے امیر عتیق الرحمن، جے آئی یوتھ خیبر پختونخوا کے صدر صدیق الرحمن پراچہ اور جے آئی یوتھ ضلع پشاور کے صدر نور غلام آفریدی کررہے تھے۔ اس کے علاوہ صوابی ، چارسدہ، ملاکنڈ، سوات، دیر لوئر اور چترال سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی تیل کی قیمتوں اور مہنگائی میں اضافے کے خلاف جے آئی یوتھ کے کارکنوں نے مظاہرے کیے۔ مظاہروں میں حکومت اور مہنگائی کے خلاف نعرے لگائے گئے اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا گیا۔