،سعودی عرب: غیر ملکی شہریوں کے لیے ” ممیزہ” کی منظوری، سعوديوں کے نام پر کاروبار ختم

746

سعودی عرب کا غیر ملکیوں کے لیے  اہم فیصلہ سامنے آگیا.سعودی مجلس شوریٰ نے غیر ملکیوں کے لیے منفرد اقامہ ممیزا قانون کی منظوری دیدی.

اس قانون کے تحت غیر ملکیوں کو سعودی عرب میں متعدد مراعات اور حقوق کے ساتھ ساتھ کئی ذمہ داریاں بھی عائد ہوں گی۔

اقامہ قانون کا مسودہ سعودی کابینہ نے شوری کو بھیجا تھا جس میں 76 ارکان نے قانون کے حق میں اور 55 نے مخالفت کی تھی۔

اس مسودے کا مقصد سعوديوں کے نام پر کاروبار کا رواج ختم کرنا ہے جس سے سعودی معیشت کو نا صرف فروغ حاصل ہوگا بلکہ تجارتی سرگرمیاں بھی پروان چڑھيں گی۔

ممیزہ اقامہ حاصل کرنے کے لئے امیدوار کے پاس دائمی اقامہ ہونا لازمی ہے، امیدوار کی عمر کم ازکم 21 برس اور اس کا ریکارڈ جرائم سے پاک ہونا ضروری قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ امیدوار کے پاس موثر پاسپورٹ اور متعدد امراض سے پاک ہونے کا سرٹیفیکیٹ رکھتا ہو۔

اقامہ رکھنے والے افراد اپنے ہمراہ اہل خانہ کو بھی رکھ سکیں گے۔اس کے علاوہ رشتےداروں کو بھی وزٹ ویزے پر بلا سکیں گے۔

نیز اقامہ رکھنے والے افراد رہائش، تجارت اور صنعت کے لیے جائیداد بھی خریدنے کے اہل ہونگے۔

اس کے علاوہ نجی ٹرانسپورٹ، نجی اداروں میں ملازمتیں اور ایک ادارے سے دوسرے ادارے میں منتقل ہونے کی سہولتیں بھی حاصل کر سکتے ہیں۔