تبدیلی کے نام لیوائوں نے مہنگائی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے،امیرالعظیم

111

لاہور ( وقائع نگار خصوصی)سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات ، ایل پی جی، ادویات کے بعد اب بجلی کی قیمتوں میں بھی ہوشر با اضافے سے ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہوگیا ہے۔ رمضان کی آمد کے ساتھ ہی دالیں،چاول، چینی،گوشت، سبزیاں اورمصالحہ جات کی قیمتوںمیں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے جس سے غریب عوام کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہورمیں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انھوں نے کہا کہ ایک طرف سستے رمضان بازار عوام کی ضروریات پوری کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں تو دوسری جانب سستے بازاروں میں ناقص اشیا دینے کی شکایات عام ہیں۔ کوئی بھی ادارہ چیک اینڈ بیلنس قائم رکھنے میں سنجیدہ دکھائی نہیں دیتا ۔انہوں نے کہا کہ حکومتی ادارہ شماریات کے مطابق ایک ماہ کے دوران 120 اشیاء کی قیمتوںمیں اضافہ ہوا جوکہ پی ٹی آئی حکومت کی ناقص کارکردگی اورعوام دشمن پالیسیو ں کا منہ بولتاثبوت ہے۔ تبدیلی کے نام لیوائوں اور نیا پاکستان بنانے کے دعویداروں نے عوام کو جتنا مایوس کیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ(ن) سے عوام تنگ آچکے تھے اور وہ چاہتے کہ کرپٹ قیادت سے چھٹکارہ حاصل ہواور عوام خوشحال ہوسکیںلیکن بدقسمتی سے تحریک انصاف کی حکومت کو8ماہ ہوچکے ہیں مگرلوگوں کوحقیقی ریلیف تو دور کی بات ان کے مسائل میں کئی گنااضافہ ہوگیاہے۔موجودہ حکومت نااہلی میں سابقہ حکومتوں کو بھی پیچھے چھوڑ چکی ہے۔افسوسناک امرتویہ ہے کہ حکومتی وزراء غیر سنجیدہ بیانات دے کر عوام کے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ حکومتی مذاکرات کو منظر عام پر لایا جائے۔ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر کبھی خود مختار معاشی پالیسی نہیں بن سکتی ۔ملک میں مسائل کے انبار لگے ہیں جبکہ حکمران مسائل کے حل پر توجہ دینے کی بجائے ڈنگ ٹپائو اور دکھاوے کے اقدامات کررہے ہیں۔محض قرضوں پر انحصار کرکے ترقی نہیں کی جاسکتی ۔ محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ عوام الناس کو کسی قسم کا ریلیف میسر نہیں۔ ملک میں ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص پریشان ہے۔
لاڑکانہ، گرمی کی شدت سے 32 سالہ شخص جاں بحق
لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ کے قریب گاؤں ہٹی میں ٹرک پر گرمی کی شدت برداشت نہ کرتے ہوئے مزدوری کرنے والے 32 سالہ محنت کش گاؤں مہی مکول کا رہائشی علی مراد مکول بے ہوش ہوگیا جسے دیگر محنت کشوں نے بے ہوشی کی حالت میں چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات منتقل کیا جہاں محنت کش کے موت کی تصدیق کے بعد لاش ورثا کے حوالے کی گئی۔ دوسری جانب ضروری کارروائی کے بعد ورثا لاش گاؤں لے گئے جہاں لاش گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا۔