مقبوضہ کشمیر میں عوام کو انصاف تک رسائی نہیں، سابق جج کا اعتراف

140

سری نگر(اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں ہائیکورٹ کے سابق جج حسنین مسعودی نے بھارتی حکو مت سے ایس آر او 149 اور313 کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ کشمیر کے طول وعرض میں عوام کی انصاف تک رسائی کے بنیادی حق کو پامال کیا جارہا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایس آر او 149اور ایس آر او313کے مطابق غیر قانونی سرگرمیوںکو روکنے کے قانون اورانسداد دہشت گردی قانون کے تحت گرفتار افراد کے مقدمات کو سرینگر میں ایک خصوصی عدالت میں چلایا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے وادی کشمیر کے طول وعرض سے گرفتارہونے والے افراد کو سری نگر کی خصوصی عدالت میں پیش ہونے پر مجبورکیا جارہا ہے جس کا
مطلب ہے کہ انصاف تک رسائی کاان کا بنیادی حق پامال کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ چھترہ گل اورلارنو جیسے دوردراز علاقوں کے نوجوانوں کو سرینگر کی خصوصی عدالت میں پیش ہونے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میںایس آر او 149اورایس آراو313 کو منسوخ کرنے اورایسے مقدمات کو سننے کا اختیار ہر ضلع کے سیشن جج کو دینے کا مطالبہ کرتا ہوں تاکہ ان مقدمات کا سامنا کرنے والے نوجوان اپنے اپنے اضلاع میں انصاف حاصل کرسکیںاور انصاف کے حصول میں بھی تاخیر نہ ہو ۔