ملکی صورتحال حکومت کی ناکامی کامنہ بولتا ثبوت ہے ،عتیق الرحمن

101

پشاور (آئی این پی ) امیر جماعت ا سلامی پشاور عتیق الرحمن نے کہا کہ ملکی صورتحال حکومت کی ناکامی کامنہ بولتا ثبوت ہے ، گزشتہ5یوم سے پشاور کے اسپتالوں میں جوصورتحال بن چکی یہ صوبائی وزیر صحت اور حکومت کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے، اقتدار کے ایوان میں بیٹھے ہوئے حکمران عوام کی ضرورتوں اور سوچ سے ناآشنا ہیں، عالمی قوتوں کے دبائو کے تحت تمام پالیسیاں ترتیب دی جارہی ہیں ، جس سے عام آدمی کی زندگی مشکل ہوتی جارہی ہے، خیبرٹیچنگ اسپتال کے واقعہ نے حکومت کے رازوں سے پردہ فاش کردیا ہے ۔وہ پیر کو یہاں جماعت اسلامی پشاور کے دفتری ذمے داران کے اعزاز میں افطار ڈنر سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت عوام کو میٹھے خواب دکھا کر اور میٹھی گولیاں کھلا کر اپنا کھیل کھیل رہی ہے ۔ ہوش رُبا نعروں کی آڑ میں سرکاری اسپتالوں کی نجکاری کے ایجنڈ ے پر کام ہورہا ہے اگر یہی حالت رہی تو مستقبل میں غریب عوام صحت کی سہولیات کو ترستے رہ جائیں گے ۔ جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں 300سے 400گنا اضافے کے بعد وفاقی کابینہ میں قیمتیں واپس کرنے کے لیے کمیٹی بنائی گئی لیکن وفاقی کابینہ کی کمیٹی کی کارکردگی زیرو ثابت ہوئی بازار میں ادویات اُسی طرح زیادہ قیمتوں کے ساتھ فروخت ہورہی ہیں اور حکومت خاموش ہے ۔ دوسری طرف ڈاکٹروں کو فوجی انداز سے چلانے کی کوشش ہورہی ہے اس کی اصل وجہ غیر منتخب افراد کے ذریعے پالیسیاں ترتیب دینا ہے ۔ خیبرپختونخوا میں محکمہ صحت کی اہم پالیسیاں اور فیصلے نوشیروان برکی کررہا ہے جو مہینے میں صرف چند دن پاکستان میں موجود ہوتا ہے ۔ موصوف کی آمرانہ پالیسیوں میں بڑی کمزوریوں پر ماضی قریب میں صوبے کے اعلیٰ اور انتہائی تجربہ کارو قابل آفیسرز کو او ایس ڈی بنایا گیا حالانکہ نوشیروان برکی کی محکمہ صحت کے حوالے سے پالیسیوں پر ہائیکورٹ نے انہیں طلب کرکے عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا ۔ سردست ڈاکٹروں کو افراتفری میں آبائی علاقوں کی طرف بھیجا جارہا ہے حالانکہ ا ن کے آبائی علاقوں میں صحت کے مراکز میں مناسب مشینری اور دیگر سہولیات موجود نہیں ہیں جس سے مریض کا علاج کیا جاسکے لیکن عوام کو گمراہ کرنے کے لیے اس کو ڈومیسائل پالیسی کا نام دیا گیا۔ افسوس اس بات پر ہے کہ خودبرکی کا ڈومیسائل پاکستان کا ہے لیکن وہ کام امریکا میں کرتے ہیں برکی ڈومیسائل پالیسی کی خلاف ورزی کررہا ہے حکومت کی عجلت میں بنائی گئی پالیسیوں سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت اور برکی کا اصل ہدف سرکاری اسپتالوں کو پرائیویٹائز کرنا ہے جس سے غریب عوام کو صحت کی سہولیات تک رسائی ناممکن ہوجائے گی۔ اس عوام دُشمن پالیسی کے خلاف جماعت اسلامی پشاور شدید احتجاج کرے گی تاکہ سرکاری اسپتالوں میں ضرورت مند لوگوں کو علاج معالجے کی سہولت میسرہو۔