وفاقی وزیر زرتاج گل کی اسسٹنٹ پروفیسر بہن کو ڈائریکٹر نیکٹا بنا دیا گیا،

328

وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کی اسسٹنٹ پروفیسر بہن شبنم گل کو قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (نیکٹا) کا ڈائریکٹر مقرر کر دیا گیا ہے۔

زرتاج گل وزیر کی بہن شبنم گل لاہور کالج برائے خواتین میں گریڈ 18 کی اسسٹنٹ پروفیسر ہیں تاہم کالج کی اسسٹنٹ پروفیسر کو ایک ہی جھٹکے میں انسداد دہشتگردی کے قومی ادارے کا ڈائریکٹر تعینات کر دیا گیا۔

نیکٹا کی آفیشل ویب سائٹ پر شبنم گل وزیر کی تصویر بھی لگا دی گئی ہے،وفاقی وزیر کی بہن کو ڈائریکٹر نیکٹا بنائے جانے کے فیصلے کو سوشل میڈیا پر بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،

وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ایک ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ شبنم گل نے دہشت گردی اور فاٹا پر پی ایچ ڈی کر رکھا ہے اور انہیں انٹرویوز کے بعد منتخب کیا گیاہے۔

شبنم گل کی خدمات لینے کے حوالے سے نیکٹا کی وضاحت

ترجمان نیکٹا کا کہنا ہے کہ ڈیپوٹیشن پر گریڈ17 سے گریڈ 19 تک تعیناتی کیلئے وفاقی و صوبائی محکموں سے 12 درخواستیں ملیں، تین رکنی کمیٹی نے انٹرویو کیے، اسسٹنٹ ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر اور ڈائریکٹر کیلئے موزوں امیدوار شارٹ لسٹ کیے گئے ہیں،

ترجمان کے مطابق کمیٹی نے 12 میں سے 6 امیدواروں کی تعیناتی کی سفارش کی اور ان کے کیسز اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن کو بھیجے ہے۔

ترجمان نیکٹا نے بتایا کہ شبنم گل منتخب کیے گئے امیدواروں میں سے ایک ہیں، کمیٹی نے میرٹ پران کی تعیناتی کی سفارش کی، شبنم گل گریڈ 19 میں پہلے ہی سے کام کررہی تھیں اس لیے ان کی تقرری بطور ڈائریکٹر خالصتاً میرٹ پر ہوئی ہے۔

ترجمان کے مطابق شبنم گل پی ایچ ڈی اسکالر ہیں اور انسداد دہشت گردی پر کئی مقالے لکھ چکی ہیں، شبنم گل کو نیکٹا کے ریسرچ ونگ کیلئے مناسب اور متعلقہ پایا گیا، نیکٹا نے شبنم گل کی خدمات لینے کیلئے 100 فیصد میرٹ اور مروجہ طریقہ کار کو اختیار کیا ہے۔

شبنم گل لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں انٹرنیشنل ریلیشنز کی ٹیچر رہی ہیں،

ذرائع کے مطابق یونیورسٹی حکام کی اجازت کے بغیر ہی شبنم گل کو نیکٹا میں ڈائریکٹر کے عہدے پر 3 سال کیلئے تعینات کیا گیا ہے، شبنم گل کی تعیناتی کے حوالے سے یونیورسٹی سے پیشگی اجازت اور سنڈیکیٹ سے منظوری تک نہیں لی گئی،ترجمان لاہور کالج یونیورسٹی انور خان کا کہنا ہے کہ نیکٹا حکام نے بھی شبنم گل کی خدمات مانگنے کیلئے رابطہ تک نہیں کیا تھا۔