اسلام آباد ( میاں منیر احمد) آئندہ بجٹ میں ملک بھر میں پراپرٹی فروخت کرنے والوں پر ایک سال کے اندر فروخت کرنے کی صورت میں 10فیصد گین ٹیکس لاگو ہوگاجبکہ نان فائلرز صارفین کو غیر معمولی رعایت دینے پر آمادہ ہوگئی ہے اور نان فائلرز کے لیے اب اراضی خریدنے کے لیے کوئی حد مقرر نہیں کی جائے گی‘ ایڈوانس ٹیکس بھی ختم کردیا جائے گا۔حکومت بجٹ میں نان فائلرز کے لیے پراپرٹی خریدنے کے لیے تمام شرائط ختم کرنے پر آمادہ ہوگئی ہے اور اس کااعلان 11جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے والے بجٹ میں کیا جائے گا۔ یہ یقین دہانی اتوار کو مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ‘ ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی اور وزیر مملکت برائے ریوینیو حماد اظہر نے (ریکا) رئیل اسٹیٹ کنسلٹنٹ ایسوسی ایشن ڈی ایچ اے راولپنڈی اسلام آباد کے نمائندہ وفد کے ساتھ ملاقات میں کرائی۔ اس ملاقات کی تفصیلات بتاتے ہوئے فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان کے مرکزی کوآرڈینیٹر اسرار الحق مشوانی نے بتایا کہ اس ملاقات کے بعد رئیل اسٹیٹ کے بزنس میں پیش آنے والی مشکلات ختم ہوگئی ہیں اور حکومت کو ریوینیو میں اضافہ ہوگا۔ نمائندہ ایسو سی ایشن ریکا کے وفد جنرل سیکر ٹری ملک احسن کی قیادت میں مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ سے ملاقات کی اور چیئرمین ایف بی آر کے علاوہ وزیر ریوینو حماد اظہر کے ساتھ بھی ملاقات کی گئی۔ اس ملاقات میں اصولی طور پریہ بات طے پاگئی ہے کہ ملک میں نان فائلرز پر کسی حد کی پابندی نہیں ہوگی اسی طرح ملک میں پراپرٹی خریدنے والوں کے لیے اب ایڈوانس ٹیکس لاگو نہیں ہوگا تاہم ٹرانزیکشن کے وقت نافذ قوانین پر عمل درآمد ہوگا۔ اس ملاقات میں یہ بھی طے پایا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ملک میں پراپرٹی خریدنے کے لیے انہیں اب زرمبادلہ اپنے گھر بھیجنے کے سرٹیفیکیٹ دکھانے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ صرف پاسپورٹ دکھانا ہی کافی ہوگا۔