چوتھی کلاس کے نصاب سے عقیدہ ختم نبوت کی اہم شقیں نکالنا قابل مذمت ہے

93

فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم حافظ امان اللہ نے چوتھی کلاس کے نصاب سے عقیدہ ختم نبوت کی اہم شقیں نکالنے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عقیدہ ختم نبوت پر حملہ آور خفیہ ہاتھ کو بے نقاب کیے بغیر تحفظ ختم نبوت ممکن نہیں۔اگر حلف نامہ ختم نبوت پر حملہ کرنے والوں کو بے نقاب کر کے سزا دی جاتیں تو آگے کوئی بد بخت ایسی جسارت نہ کرتا۔راجا ظفر الحق رپورٹ بنانے اور چھپانے والے قہرِخداوندی سے نہیں بچ سکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ افسوس کہ حلف نامہ ختم نبوت کے مجرم قوم کی آنکھوں میں دھول جھونک کے پھر اسمبلیوں میں پہنچ چکے ہیں۔ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلیے ٹھوس بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ پورے دین کا تحفظ ہے۔ منکرین ختم نبوت پاکستان کی فضاؤں کو زہر آلود کررہے ہیں۔ پاکستان کی بنیاد عقیدہ ختم نبوت پر ہے۔ پاکستان میں منکرین ختم نبوت کو کھلی چھٹی دینا پاکستان اور اسلام دونوں کیلیے خطرے سے خالی نہیںقومی سطح پر ہر ایک ایسے فعّال اور راسخ العقیدہ ادارے کی ضرورت ہے۔ جو ملک بھر میں منکرین ختم نبوت کی کارروائیوں پر گہری نظر رکھے اور ان کی شر انگیزیوں کا بھر پور طریقے سے جواب دیں۔مختلف این جی اوز فنڈز کے ذریعے قادیانیت پھیلا رہی ہیں۔غریب لوگوں کو ویزوں اور کاروبار کا جھانسا دیکر بٹھکا رہے ہیں۔دین اسلام اور پیغمبر اسلام ﷺ کے خلاف سازشیں کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہو گا۔سرکاری اداروں میں قادیانیوں کی پشت پناہی کرنے والوں کو بے نکاب کر کے نشانِ عبرت بنایا جائے۔اسلامی جمعیت طلبہ کے رہنمائوں چوتھی کلاس کے نصاب سے عقیدہ ختم نبوت کی اہم شقیں نکالنے کی پرزورمذمت کی اور عقیدہ ختم نبوت کے مجرموں کی سزا کا مطالبہ کیا۔
ملک عملاً آئی ایم ایف کی غلامی میں چلا گیا ہے،میاں عبدالستار بیگا
فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی حلقہ پی پی 114کے امیرمیاںعبدالستاربیگا،جنرل سیکرٹری چودھری نویداسلم نے کہاہے کہ پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کے دعویداروں نے عملاًپاکستان میں بدتہذیبی، بے حیائی اور انسانوں کے احترام کے خاتمہ کا نظام مسلط کیا ہے جو بات توریاست مدینہ کی کرتے ہیں لیکن حرمت رسولؐ پر وار کرنے والے قادیانیوں کی سرپرستی کرتے ہیں۔ عوام کے دکھوں میں اضافہ کرتے ہیں،ریاست مدینہ کا نظام تو تقاضا کرتا ہے کہ ملک میں سود،کرپشن کا خاتمہ ہو احتساب سب کا ہو،ریاست مدینہ تو مطالبہ کرتی ہے کہ مہنگائی،بے روز گاری کا خاتمہ ہو، ریاست مدینہ کا نظام تو غریب اور مزدور کی بات سننے کو کہتا ہے۔ آج ملک میں بے روز گاری اور غربت بڑھتی جا رہی ہے،زراعت تباہی کے دہانے پر ہے، صنعت کا پہیہ نہیں چل رہا،ملک عملاً آئی ایم ایف کی غلامی میں چلا گیا ہے۔