سرینگر( خبرایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی کے نتیجے میں 4 نوجوانوں کو شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔قابض فورسز نے سرچ آپریشن کے نام پرادھم پور، ڈوڈا اور کٹھوعہ کے اضلاع سے 4نوجوان کو حراست میں بھی لے لیا،جن کی شناخت صدام حسین، صفدر علیم، محمد سلیم اور عبدالکریم کے نام سے ہوئی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع پلوامہ کے علاقے پنجران لسی پوری میں بھارتی فوج نے پرتشدد آپریشن کیا، اس دوران گھر گھر تلاشی لی گئی اور چادر و چار دیواری کا تقدس بھی پامال کیا گیا۔ قابض افواج نے 2گھروں کا محاصرہ کرکے انہیں بارودی مواد سے تباہ کردیا۔ آپریشن ختم ہونے کے بعد کشمیریوں نے
ان گھروں کے ملبے کو ہٹایا تو وہاں سے 3 نوجوانوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ شہید نوجوانوں کی شناخت سلیمان خان، شبیر احمد ڈار اور عمران احمد بٹ کے نام سے ہوئی۔بھارتی فوج نے اسی علاقے میں ایک اور کارروائی کرتے ہوئے عاشق حسین غنی نامی نوجوان کو شہید کردیا۔ بھارتی فوج نے دعویٰ کیا کہ شہید چاروں نوجوان عسکریت پسند تھے جن کا تعلق جیش محمد سے تھا۔ شہدا میں سے 2 نوجوان سلیمان اور شبیر احمد ڈار بھارتی اسپیشل پولیس افسر تھے جو بھارتی ملازمت کو چھوڑ کر کشمیر کی جدوجہد آزادی میں شامل ہوگئے تھے۔ نوجوانوں کی شہادت کے خلاف کشمیری عوام سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا۔ قابض افواج نے نہتے مظاہرین پر پیلٹ گنز سے گولیاں چلائیں اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ مظاہرین نے جواب میں پتھرائو کیا۔ بھارتی تشدد کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے پلوامہ سمیت وادی کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 7مئی سے 4 جون تک رمضان المبارک کے دوران بھارتی دہشت گردی کے نتیجے میں 34کشمیری شہید ہوئے۔دریں اثناء ضلع شوپیاںکے علاقے مست پورہ کیلر میں بھارتی فوج کے ایک کمانڈونے دوران ڈیوٹی اپنی سروس رائفل سے گولی مار کر خودکشی کر لی جس سے جنوری2007 ء سے اب تک مقبوضہ کشمیر میں خودکشی کرنے والے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھ کر430 ہوگئی ہے۔جموں ریجن کے ضلع پونچھ کے علاقے جولاس میں بارودی سرنگ کے ایک دھماکے میں ایک بھارتی فوجی زخمی ہوگیا۔علاوہ ازیں مسلح افراد کی طر ف سے سوپور پولیس اسٹیشن پر دستی بم کے حملے میں2بھارتی پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔