جسٹس فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس ،عدالت عظمیٰ کے باہر دھرنے کا اعلان

152

کوئٹہ ( آن لائن ) پاکستان سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر امان اللہ کنرانی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریفرنس کے خلاف 14 جون کو سپریم کورٹ کے سامنے دھرنا دیںگے جب تک ریفرنس واپس نہ لیا گیا پرامن
دھرنا جاری رکھیں گے بلوچستان ہائی کورٹ میں بھی 14 جون کو وکلاء بائیکاٹ کے ساتھ دھرنا دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر راعب بلیدی ‘ نادر خان چھلگری ‘ علی احمد کاکڑ ایڈووکیٹ اور محمد آصف ریکی بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس میں بدنیتی واضح ہے۔ سپریم جوڈیشل کونسل میں اس وقت 350 شکایات موجود ہیں۔ بلوچستان کی تمام وکلاء تنظیموں نے ہیں مکمل یقین دہانی کرائی ہے کہ اس ریفرنس کے خلاف ہم ہر حد تک جائیں گے۔ بلوچستان کی وکلاء تنظیموں نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس کی شدید مذمت کی ہے۔ بلوچستان کے وکلاء اس ریفرنس کو بدنیتی پرمبنی اقدام سمجھتے ہیں۔ 14جون کو وکلاء ریفرنس کی کاپیاں سپریم کورٹ کی دہلیز پر جلائیں گے اور اسی دن سپریم کورٹ کے سامنے دھرنا بھی دیں گے اور ساتھ ہی بلوچستان کے وکلاء بلوچستان ہائی کورٹ کے سامنے دھرنا بھی دیں گے۔ ہمارا دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک یہ ریفرنس واپس نہ لیا جائے اور ریفرنس کی سماعت کے موقع پر اظہار یکجہتی کی جائے گی ۔انہوں نے کہاکہ قاضی فائز عیسیٰ کے معاملے پر بدنیتی اور امتیازی سلوک روا رکھا جارہا ہے۔ قاضی فائز عیسیٰ بلوچستان کا بیٹا ہے اور بلوچستان کے بیٹے کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنائیں گے ۔حکومت سے درخواست ہے کہ اداروں کو آپس میں نہ لڑائے۔ وفاقی کابینہ کی جانب سے ریفرنس منظور کرنے کی بھی مذمت کرتے ہیں ملک بھر کے وکلاء سے درخواست ہے کہ دھرنا میں شرکت کریں ۔