حکومت نے آئی ایم ایف کے سامنے قوم کی آزادی گروی رکھ دی سینیٹر مشتاق خان

54

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت گزشتہ چار حکومتوں کا تسلسل ہے، گزشتہ حکومتوں میں رہنے والے وزراء اور پالیسیاں گزشتہ حکومتوں کا تسلسل ہے، دین سے دشمنی، عوام پر ٹیکس اور ایمنسٹی اسکیم گزشتہ کرپٹ حکومتوں کا تسلسل ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف میں جا کر قوم کی آزادی اور خود مختاری گروی رکھ دی۔ موجودہ بجٹ عوام کش ہے یہ غریبوں کا نہیں ٹیکسوں کا بجٹ ہے۔ وزیر اعظم اور وزراء پہلے خود ٹیکس ادا کریں پھر عوام سے مطالبہ کریں۔قبائلی علاقوں میں الیکشن فوج کی نگرانی میں کرانے کو مسترد کرتے ہیں اس سے فوج متنازع ہوگی۔ جماعت اسلامی اپنے جھنڈے، نشان اور اپنی قیادت کے ساتھ سیاسی جدوجہد کو آگے بڑھائے گی۔ موجودہ حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک کسی کے لیے نہیں بلکہ عوام کے لیے چلائیں گے۔ہم لوگوں کو دکھا دیں گے دھرنا کسے کہتے ہیں اور کیسے دیا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرائے گمبیلا ضلع لکی مروت میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام جنوبی اضلاع کے کارکنان کے اعزاز میں منعقدہ عید ملن پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عید ملن پارٹی میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے نائب امیر مولانا تسلیم اقبال، جے آئی یوتھ خیبر پختونخوا کے صدر صدیق الرحمن پراچہ، جماعت اسلامی ضلع لکی مروت کے امیر عزیز اللہ خان سمیت جماعت اسلامی کے جنوبی اضلاع کے امراء اور کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے قبائلی اضلاع میں فوج کو الیکشن کے انتظامات کے نوٹیفکیشن کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اس سے فوج کا کردار متنازعہ بنایا جارہا ہے ، اس سے فوج پر انگلیاںاٹھیں گی۔ حکومت قبائلی اضلاع میں پولیس اور لیوی فورسز کی سیکورٹی میں انتخابات کروائے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت گزشتہ چار حکومتوں کا ملغوبہ ہے، اس میں پرویز مشرف، ق لیگ، پیپلز پارٹی اور نواز شریف حکومت کے وزراء شامل ہیں، انہی گزشتہ حکومتوں کی پالیسیاں چلائی جارہی ہیں۔ دین اور دینی شعائر کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔ عوام کو مہنگائی کی چکی میں پیسا جارہا ہے اور ان پر ٹیکسوں کا بوجھ بڑھایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف میں جا کر ملک کی آزادی اور خودمختاری کو داؤ پر لگادیا ہے، یہ بجٹ حکومت کا بنایا ہوا نہیں بلکہ آئی ایم ایف کا بنایا ہوا ہے۔ ملک کے وزیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کے ملازم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی حکومت کے خلاف احتجاج کا آغاز کرچکی ہے لیکن یہ احتجاج کسی کے باپ کو چھڑانے کے لیے نہیں بلکہ عوام کی مشکلات ختم کرنے کے لیے ہے۔ یہ احتجاج مقامی سطح سے شروع ہوکر صوبائی سطح پر ہوگا اور پھر اسلام آباد میں دھرنا ہوگا۔