مزدور کش بجٹ کے خلاف ملک گیر احتجاج کریں گے، نیشنل لیبر فیڈریشن

66

اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی) صدر نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدرشمس الرحمن سواتی نے کہا ہے کہ بجٹ میں مزدور کش فیصلے کیے گئے ہیں اور ان کے لیے کسی بھی قسم کا کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، اب غیرتنخواہ دار طبقہ بھی ٹیکس کی زد میں آچکا ہے ،وفاقی حکومت کی جانب سے 70کھرب اور36ارب کا بجٹ پیش کیے جانے اور بجٹ میں عوام کو کوئی ریلیف نہ دیے جانے اور اشیائے صرف کی قیمتوں میں اضافہ کیے جانے اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں صرف 10 فیصد اضافہ کیے جانے پر ملک گیر سطح پر سخت احتجاج کیا جائے گا ،عوام پہلے ہی مہنگائی اورغربت کی چکی میں پس رہے ہیں ۔پیر کو اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ان حالات میں قومی بجٹ نے غریبوں کو دیوارسے لگا دیا ہے ،حالیہ دنوں میں مہنگائی میں تقریبا60 فیصداضافہ ہوچکا ہے اورسرکاری ملازمین کے علاوہ نجی شعبے میں کام کرنے والے مزدوروں کی اجرت میں کوئی ا ضافہ نہیں ہوا۔ یہ بجٹ حکومت پاکستان کا بجٹ نہیں بلکہ آئی ایم ایف اور اس کے تنخواہ داروں کے ہاتھوں کا بنایا ہوا ہے، اسی لیے نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان اس عوام دشمن بجٹ کو یکسر مسترد کرتی ہے، اس بجٹ میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا ہے جس کی وجہ سے عام آدمی کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے ،مزدوروں کے تحفظ کے لیے نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان ظالمانہ اور عوام دشمن بجٹ کے خلاف پورے ملک میں بھرپور طریقے سے احتجاج کرے گی اور کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ، حیدرآباد، سکھر، فیصل آباد، سیالکوٹ ،ڈیرہ غازی خان، ملتان ودیگر شہروں میں پریس کلب اور تمام بڑے شہروں کے اہم مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے جائیںگے ۔