یوم شہدائے کشمیر: وادی میں مکمل ہڑتال

177

سرینگر (اے پی پی) کنٹرول لائن کے دونوں طرف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے ہفتے کو یو م شہدائے کشمیر اس عزم کی تجدید کے ساتھ منایا کہ وہ اپنے ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت کے حصول تک شہدا کے مشن کو جاری رکھیں گے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یوم شہدائے کشمیر پر مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی
گئی۔ قابض انتظامیہ نے مزار شہداء نقشبند صاحب سرینگر جہاں 13 جولائی کے شہدا دفن ہیں کی طرف مارچ کو روکنے کیلیئے سرینگر میں پابندیاں نافذ کر دی تھیں اور بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر دیے تھے۔ کشمیری شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ہڑتال اور مارچ کال مشترکہ حریت قیادت نے دی تھی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی 2010ء سے گھر میں نظر بند ہیں جبکہ انتظامیہ نے حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کو بھی گھر میں نظر بند کر دیا۔ میر واعظ کو جامع مسجد سرینگر سے مزار شہدا نقشبند صاحب تک ایک جلوس کی قیادت کرنی تھی۔ حریت فورم نے سرینگر میں پابندیاں عائد کرنے اور میر واعظ کو نظر بند کرنے پر قابض انتظامیہ کی شدید مذمت کی۔ انتظامیہ نے مقبوضہ وادی میں ریل سروس بھی معطل کر دی۔ 13 جولائی 1931ء کشمیر کی تاریخ کا وہ یاد گار دن ہے جب ظلم وستم ، جبر و استبداد اور استحصالی نظام کے خلاف جدوجہد کا آغا ز ہوا۔