راولاکوٹ( پ ر)جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہا ہے کہ کشمیرکو کسی ضرب اور تقسیم کے فارمولے کو قبول نہیں کریں گے، کشمیری مسئلہ کشمیر کے بنیادی فریق ہیں ان کو مذاکراتی عمل میں شامل کیا جائے ،مسئلہ کشمیر کا واحد حل اقوام متحدہ کی قرار دادیں ہیں ،کشمیری 200سال سے میدان عمل میں ہیں وہ آزادی سے کم کوئی حل قبول نہیں کریں گے ، اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی ذمے داری ہے کہ وہ کشمیریوں کو ان کا بنیادی اور پیدائشی حق فراہم کرے، راولاکوٹ سٹی کو نیا حلقہ بنایا جائے ، پونچھ حلقہ نمبر 3 آبادی کے لحاظ سے بڑا حلقہ ہے اس کو دو حلقوں میں تقسیم کیا جائے ، یہ عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا اس حوالے سے پیش رفت بھی ہوئی ، اس میں کسی قسم کی تبدیلی کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ ا ن خیالات کااظہارانہوںنے نو منتخب امیر ضلع سجاد انور کی حلف کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرجموںوکشمیرپیپلز پارٹی پونچھ کے صدر صیاد شریف،مسلم کانفرنس سٹی راولاکوٹ کے صدر جاوید خواجہ ، جموں وکشمیرپیپلز پارٹی کے آرگنائزرکبیر خان جماعت اسلامی راولاکوٹ کے امیر عبدالقیوم افسر خان ، زاہد رفیق ایڈووکیٹ ، سردار ممتاز ، سردار نسیم ، نزاکت محمود سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ جماعت اسلامی وژن 2030ء لے کر نکلی ہے ، آزاد خطے کی تمام خیر کو جمع کر کے آزاد خطے میں حقیقی تبدیلی لائیں گے ، ہمارے آبائو اجداد نے یہ خطہ اسلام کے عادلانہ اور منصفانہ نظام کے قیام کے لیے حاصل کیا تھا، جو ابھی تک تشنہ ہے ، جماعت اسلامی اسی مقصد کے قیام کے لیے جدوجہد کر رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ بیٹیوں کو زندہ درگورکرنے والے جب قرآن سے وابستہ ہو گئے تو دنیا کے حکمران بن گئے ، آج بھی اگر ہم قرآن کے ساتھ وابستہ ہو جائیں ، اﷲ کے ساتھ تعلق کو مضبوط کر لیں تو کوئی وجہ نہیں کہ عروج حاصل نہ کر سکیں ۔ ہمارے مسائل کی وجہ قرآن و سنت سے دوری ہے ، روزانہ قرآن کا مطالعہ کیا جائے ، احادیث اور سیرت صحابہ کا مطالعہ کیا جائے ، انہوںنے کہا کہ جماعت اسلامی کے کارکن اﷲ کے اس پیغام کو لے کر ایک ایک فرد ایک ایک گھر تک پہنچیں اﷲ کی مخلوق کو اﷲ کے در سے آگاہ کریں انہوں نے کہا کہ ریڈ فائونڈیشن نے تعلیمی میدان میں شاندار کارکردگی دکھائی ہے ، میرپور بورڈ میں پوزیشنز حاصل کی ہیں جن پر ہم انہیں مبارک باد پیش کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ آزاد خطے میں صحت ، تعلیم اور انفراسٹرکچر بہتر بنانے کی ضرورت ہے ، جماعت اسلامی کو موقع ملا تو وہ اس خطے کو اسلامی فلاحی ریاست بنائے گی۔