بلوچستان میں دھماکا اور پولیس ہیڈ کواٹر پر حملہ افسر سمیت 6 افراد جاں بحق

132
کوئٹہ: جناح شومارکیٹ میں دھماکے کے بعد سیکورٹی اہلکار جائے وقوع کا جائزہ لے رہے ہیں
کوئٹہ: جناح شومارکیٹ میں دھماکے کے بعد سیکورٹی اہلکار جائے وقوع کا جائزہ لے رہے ہیں

کو ئٹہ(نمائندہ جسارت)بلوچستان میں دہشت گردوں کی 2ہفتے میں تیسری کارروائی ، کوئٹہ کے مصروف علاقے مشن چوک پر جوتوں کی مارکیٹ میں ریموٹ کنٹرول دھماکا کردیا جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق،16زخمی ہو گئے،دہشت گردوں نے پشین میں سرکاری ہیڈ کوارٹر پر حملہ کرکے پولیس انسپکٹر ملک محمد کو فائرنگ کرکے قتل کردیا اور فرارگئے،فائرنگ اور حادثات میں مزید4افراد جاں بحق۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے مصروف علاقے مشن چوک پر جوتوں کی مارکیٹ میں ریموٹ بم دھماکے کے نتیجے میں ایک دکاندار جاں بحق اور 16 افراد زخمی ہوگئے،دھماکے سے 10دکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی، خوف و ہراس کے باعث بھگدڑ مچ گئی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس، ایف سی اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ لاشوں اور زخمیوں کواسپتال پہنچایا گیا، سول اسپتال کے ترجمان ڈاکٹر وسیم بیگ کے مطابق زخمیوں میں فاروق اور عبدالحسن کی حالت تشویشناک ہے باقی تمام زخمی خطرے سے باہر ہیں، جاں بحق شخص کی شناخت عبدالحسین ولد محمد حیدر کے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق مرنے والا شخص جوتوں کی دکان کا مالک تھا۔ سول اسپتال لائے گئے زخمیوں کی شناخت سید محمد علی ، فاروق ، علی جان ، حسین علی ، عبدالحسن ، سراج الدین ، محمد ابراہیم ، عباس علی ، محمد جان کاکڑ ، محمد اسماعیل ، محمد علی ، سلمان علی اور نادر علی کے نام سے ہوئی ہے۔ 3 زخمیوں میں محمد امجد اور ان کے دو بیٹے ساجد اور ذوالفقار شامل ہیں ۔ پولیس، کرائم برانچ، اسپیشل برانچ، سی ٹی ڈی ، سول ڈیفنس سمیت دیگر قانون نافذ کرنیو الے اداروں نے شواہد اکٹھے کیے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکا 3 سے 4 کلو وزنی ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے کیا گیا۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل کوئٹہ پولیس عبدالرزاق چیمہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ دہشت گرد نے پہلے دکان سے جوتے خریدے ا اور سامان سے بھرا ایک تھیلہ دکاندار کے پاس رکھوا کر چلاگیا، دہشت گردوں کے جانے کے کچھ دیر بعد ہی دھماکا ہوگیا،ہدف ہزارہ برادری کے لوگ بھی نہیں تھے کیونکہ زخمیوں میں باقی لوگ بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کوئٹہ کی سیکورٹی پر نظر ثانی کرکے اسے مزید بہتر بنایا جارہا ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء لانگو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو ہمسائیہ دشمن ملک کی پشت پناہی حاصل ہے جو دہشت پھیلانے کے لیے بھاری سرمایہ کاری کررہا ہے۔ یاد رہے کہ کوئٹہ میں 2 ہفتوں کے دوران یہ تیسرا دھماکا ہے۔ 23جولائی کو مشرقی بائی پاس اور 30 جولائی کو میزان چوک پر بم دھماکا ہوا، جن میں مجموعی طورپر10افراد جاں بحق اور70افراد زخمی ہوئے۔ دوسری جانب ضلع پشین میں پولیس لائن کے قریب واقع سرکاری ہیڈ کوارٹر پرنامعلوم دہشت گردوںنے حملہ کردیا اورفائرنگ کرکے سب انسپکٹر ملک دوست محمد کو قتل کردیا ،ڈی ایچ کیو اسپتال سے ضروری کارروائی کے بعدمیت آبائی گاؤں چکوال روانہ کردی گئی۔ادھر ضلع چاغی کی تحصیل دالبندین میں گاڑی الٹنے سے 2 افراد جاں بحق ہو گئے، قلات کے علاقے نیمرغ میں گاڑی کی ٹکر سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔لاشیں ڈی ایچ کیو اسپتال میں ورثا کے حوالے کر دی گئیں ، قلات ہی کے علاقے خالق آباد میں 2 قبائل میں پرانی دشمنی کی بنیاد پر فائرنگ ہوئی جس سے ایک شخص جاں بحق 2 خواتین سمیت 5 افراد زخمی ہو گئے۔ تحصیلدار معظم علی جتوئی نے بتایا کہ فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی لیویز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ، تصادم رکوا کر لاش اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا ، فائرنگ کے الزام میں 5 ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔