امریکی دباؤ مسترد‘ ایرانی جہاز آزاد کردیا گیا

83

جبل طارق (انٹرنیشنل ڈیسک ) برطانیہ کے زیر انتظام جبل طارق کی عدالت نے ایرانی تیل بردار جہاز کو رہا کرنے کا فیصلہ سنادیا۔ اس سے قبل جبل طارق کی انتظامیہ نے امریکی دباؤ کے زیر اثر ایرانی تیل بردار جہاز کے کپتان کو رہا کرنے کا اعلان کرتے ہوئے جہاز کو چھوڑنے سے انکار کردیا تھا، تاہم معاملہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر منحصر تھا کہ وہ اس سے متعلق کیا حکم دیتی ہے۔ گزشتہ روز جبل طارق کی عدالت عظمیٰ نے امریکی درخواست پر غور کیا، جس میں واشنگٹن نے ایرانی آئل ٹینکر گریس ون کو ضبط کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ امریکی وزارت انصاف نے اپنی درخواست میں کئی طرح کے الزامات شامل کررکھے تھے۔ گریس ون آئل ٹینکر پر بنیادی الزام یہ تھا کہ وہ غیر قانونی طور پر ایرانی تیل شام منتقل کررہا تھا۔ منگل کے روز ایرانی بندرگاہ اتھارٹی کے نائب سربراہ جلیل اسلامی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ گریس ون سے متعلق تمام ضروری دستاویزات کا تبادلہ ہو چکا ہے اور اس تنازع کے جلد حل ہونے کی امید ہے۔ قبل ازیں برطانوی اخبار دی سن نے جبل طارق کے وزیراعظم فابیان پیکارڈو کے قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ حکومت ایرانی تیل بردار جہاز کو چھوڑ دے گی۔ اخبار کے مطابق پیکارڈو گریس ون کی تحویل میں توسیع کا حکم جاری نہیں کریں گے ، تاہم رہائی کے لیے شرط رکھی جائے گی کہ جہاز دوبارہ شام کا رخ نہیں کرے گا۔ برطانیہ کا موقف ہے کہ ایرانی جہاز تیل کی کھیپ شام منتقل کر کے یورپی پابندیوں کی خلاف ورزی کر رہا تھا جبکہ تہران کی جانب سے کئی بار اس الزام کی تردید کی جا چکی ہے۔ واضح رہے کہ تیل بردار جہاز کو برطانوی بحریہ نے 4 جولائی کو اپنی تحویل میں لیا تھا، جس کے بعد لندن اور تہران کے درمیان حالات کشیدہ ہوگئے اور جواب میں ایران نے آبنائے ہرمز میں جہازوں کی آمد و رفت روکنے کی دھمکی دی تھی جس پر امریکا نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بحری گزر گاہ کے تحفظ کے لیے اپنے نئے منصوبے کا اعلان کیا، جس پر آسٹریلیا اور چین نے سخت مخالفت کی۔ دوسری جانب ایرانی بحریہ کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ خلیجی پانیوں میں عالمی فورسز کی موجودگی سے خطے کی سلامتی پر سنگین اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ ایران کے دشمنوں کو خطے سے فورا نکل جانا چاہیے ۔ انہوں نے جزیرہ کیش میں غوطہ خوری کے عالمی مقابلے کی اختتامی تقریب سے خطاب میں کہا کہ خطے کے عوام آج اپنے مفادات کے لیے زیادہ بیدار ہیں۔ انہوں نے دیر پا امن کے قیام کی ضرورت پر زور دیا ۔
صومالیہ: فوجی اڈے پر حملے میں 7 اہلکار ہلاک‘ 13 زخمی
موغادیشو (انٹرنیشنل ڈیسک) جنوبی صومالیہ میں واقع ایک فوجی اڈے پر بم حملے میں 7 اہل کار ہلاک ہو گئے۔ مقامی ذرائع کے مطابق حملہ آوروں نے شبلہ نامی علاقے میں واقع ایک فوجی اڈے کو بم سے بھری گاڑی کے ذریعے نشانہ بنایا، جس کے چند منٹ بعد ایک اور دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں 7 فوجی اور 2 دہشت گرد مارے گئے جبکہ 13 افراد زخمی ہوئے۔ حملوں کی ذمے داری عسکریت پسند تنظیم الشباب نے قبول کرلی ہے۔