سانح? ما?ل ، ج? آئ? ?? رپور? ، وز?راعل?? اور رانا ??لئ? ?ل?ن چ?

235

جے آئی ٹی نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات رپورٹ جاری کرتے ہوئے وزیراعظم ، وزیراعلیٰ اور رانا ثناء اللہ کو کلین چٹ جاری کر دی ۔ رپورٹ کے مطابق عوامی تحریک کے دو سے تین ہزار کارکنوں کا پولیس سے تصادم ہوا ۔

جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے سانحہ ماڈل ٹاؤن لاہور پر اپنی تحقیقات رپورٹ جاری کردی ۔ رپورٹ کے مطابق جس رات سانحہ ہوا اس رات پولیس کا وزیراعلیٰ شہباز شریف اور اس وقت کے وزیرقانون راناثناءاللہ سے کوئی رابطہ نہیں تھا ۔ رپورٹ کے مطابق عوامی تحریک کے دو سے تین ہزار کارکنوں کا پولیس سے تصادم ہوا ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں پارٹیوں کی طرف سے ایک دوسرے پر فائرنگ اور پتھراؤ کیا گیا ۔ رپورٹ میں ایس پی سیکورٹی سلمان علی اور 10 پولیس اہلکاروں کو سانحہ کا ذمے دار ٹھہرایا گیا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے ایس پی سیکورٹی سلمان علی نے فائرنگ کے احکامات دیئے تھے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈی آئی جی آپریشنز کا سانحے کی رات راناثناءاللہ سے کوئی رابطہ نہیں تھا ۔ رپورٹ کے مطابق عوامی تحریک کے 42 کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ۔ مقدمہ پیٹرول بم پھینکے اور پتھراؤ کرنے پر درج کیا گیا تھا ۔