سانح? صفورا ?ا ماس?ر مائن? گرفتار ?ر ل?ا ، چو?در? نثار

229

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کا کہنا ہے کہ سانحہ صفورا کے ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ سانحہ صفورا کے چار دن بعد حساس اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیز نے کچھ لوگوں کو گرفتار کر لیا تھا ۔ ان کا کہنا تھا میرے حکم پر ایگزیکٹ کے خلاف کارروائی شروع کی گئی ۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا سانحہ صفورا میں بے گناہ اسماعیلی برادری کو نشانہ بنایا گیا سانحہ پر سارا ملک دکھی ہے ۔

چوہدری نثار علی کا کہنا تھا سانحے کے چار دن بعد پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیز نے سانحے میں ملوث کئی ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا ۔ ان کا کہنا تھا کراچی پولیس نے اس معاملے میں بہت بڑی کارکردگی دکھائی ہم کو کراچی پولیس کی کارکردگی کو شاباش دینی چاہیے ۔ ان کا کہنا تھا گرفتار ملزمان نے بہت سارے انکشافات کیئے ہیں جو جو نام سامنے آئیں گے ان کو اسمبلی میں لائیں گے اور میڈیا پر لائیں گے ۔

وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا داعش ، القاعدہ اور طالبان سب ایک ہیں ان میں کوئی فرق ہیں ۔ سانحہ صفورا چند گروپس نے ملکر یہ کارروائی کی ہے ۔ سانحہ صفورا میں ایک گروپ ملوث نہیں ہے ۔

ایگزیکٹ کمپنی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار علی کا کہنا تھا نیویارک ٹائمز کی رپورٹ ایک حساس معاملہ ہے اس رپورٹ کی روشنی پر میرے حکم پر ایگزیکٹ کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی ۔ وزیرداخلہ کا کہنا تھا ایگزیکٹ کا معاملہ سائبر کرائم میں آتا ہے خداناخواستہ کسی کو گولی نہیں ماری گئی ۔ ان کا کہنا تھا ایگزیکٹ معاملے پر صرف تفتیش ہو رہی ہے کسی قسم کی گرفتاری نہیں ہوئی ۔ ایگزیکٹ کے 10 ڈائریکٹرز ہیں سب سے ایک ایک کر تفتیش ہو رہی ہے اور اس ادارے کے تمام متعلقہ افراد سے تفتیش کی جائے گی ۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا ایگزیکٹ کے راولپنڈی دفتر سے 42 سرورز ضبط کیئے گئے ۔ ایگزیکٹ کا معاملہ وقت طلب ہے مگر ہم اس معاملے کی تہہ تک جائیں گے ۔ غیرملکی ماہرین بھی بلائے جا سکتے ہیں ۔ حکومت کو ایگزیکٹ کے معاملے کا علم نہیں تھا ۔

وزیرداخلہ چوہدری نثار علی کا کہنا تھا ایگزیکٹ کا معاملہ صرف میڈیا کا معاملہ نہیں ہے پاکستان کے وقار کا معاملہ ہے ۔ ایگزیکٹ کے معاملے سے بول کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ بول کو بڑے بڑے ناموں نے جوائن کیا ہے میں ان کی بہت عزت کرتا ہوں ۔