حکومت کشمیری عوام کی حالت زار پر عملی اقدامات کرے،سینیٹر مشتاق خان

80

پشاور (وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ حکومت حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کی اپیل کو سنجیدہ لے۔ کشمیریوں کو ہماری مدد کی ضرورت ہے، عالمی فورم پر کشمیر کے لئے بہت باتیں ہوگئیں ، اب عملی کام اور جہاد کی ضرورت ہے۔ حکومت کشمیری عوام کی حالت زار پر رحم کرتے ہوئے عملی اقدامات کرے۔حکومت بیانات ، ٹویٹس اور خطابات سے آگے نہیں بڑھ رہی۔کشمیر کا مسئلہ مذاکرات سے حل نہیں ہوگا، کشمیر کے مسئلے کا واحد حل جہاد اور بندوق کی گولی ہے۔کشمیر ہمارا اٹوٹ انگ ہے لیکن ہماری حکومت اس معاملے پر بے حسی کا مظاہرہ کررہی ہے۔کشمیری قیادت کی جانب سے سیز فائر لائن کی طرف مارچ کی حمایت کرتے ہیں۔ پشاور کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کیا۔ کشمیر بچاؤ عوامی مارچ میں ہزاروں افراد کی شرکت اس بات کا اعلان ہے کہ پاکستان کے عوام کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور میں صوبائی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مجلس عاملہ میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل عبدالواسع، نائب امرا صابر حسین اعوان، نور الحق، مولانا محمد اسماعیل، عنایت اللہ خان، مولانا تسلیم اقبال، ڈپٹی سیکرٹریز مولانا ہدایت اللہ اور صہیب الدین کاکا خیل سمیت دیگر ذمے داران شریک تھے۔سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ بھارتی فوج کی جانب سے وادی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکا جائے۔ بھارت کشمیریوں کی نسل کشی میں مصروف ہے جس سے بڑا انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔ عالمی طاقتوں کوبھارتی ظلم و بربریت کا خاتمہ کرنے کیلیے لازمی طور پر آگے آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک حکومت عالمی فورمز اور سفارتی بنیادوں پر ناکام رہی ہے۔ کشمیر میں اس کشیدہ صورتحال اور بدامنی کے باجودبھارت اب بھی ہماری فضائی حدود کا استعمال کر رہا ہے جس سے حکومت کے منافقت کا پتا چلتا ہے۔ توقع ہے کہ پی ٹی آئی حکومت مسئلہ کشمیر کے مسئلے پر سنجیدہ رویہ کا مظاہرہ کرے گی۔انہوں نے کہا کہ بھارتی ظلم کے خاتمے کیلیے حکومت کو سفارتی بنیاد بنانے کیلیے ہر فورم پر اپنی تمام تر کوششوں کو بروئے کار لانا چاہیے۔