کشمیر کی آزادی بھارت کے حصے بخرے کرنے کا عنوان بنے گی،ڈاکٹرخالد محمود

72

راولا کوٹ، دوتھان (وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہا ہے کہ کشمیر کی آزادی بھارت کے حصے بخرے کرنے کا عنوان بنے گی، نریندر مودی کی انتہا پسند پالیسیوں اور توسیع پسندانہ عزائم کے باعث پوری دنیا کا امن خطرے میں پڑ گیا ہے ،کشمیری 4ہفتوں سے مسلسل کرفیو کی زد میں ہیں پورا کشمیرقید خانے میں تبدیل کردیا گیا ہے ،شہداء دوتھان کے مشن کی تکمیل تک جدوجہد جاری رکھیں گے ،ٹوپی دار بندوقوں اور کلہاڑیوں سے لڑنے والی قوم کو کوئی شکست نہیں دے سکتا ،شکست بھارت کا مقدر ہے ،کشمیر نے آزاد ہونا ہے سوال یہ ہے کہ اس میں ہمارا کیا کردار ہے ،عالمی برادری آخری کشمیری کے مرنے کے انتظار کیے بغیر بھارت کے خلاف کارروائی کرے ،او آئی سی کے رکن ممالک بھارت کا معاشی اور سیاسی بائیکاٹ کریں ،ان خیالات کااظہار انہوں نے یوم شہداء دوتھان کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہاکہ ایک کروڑ کشمیری موت و حیات کی کشمکش میں ہیں ادویات ،بچوں کا دودھ اور غذائی قلت پیدا ہو چکی ہے دنیا بڑا انسانی المیہ رونما ہونے سے قبل اپنا کردار ادا کرے ،انہوں نے کہاکہ کشمیری گزشتہ 200سال سے میدان جہاد میں ہیں وہ آزادی سے کم کوئی حل قبول نہیں کریں گے ،ہمارے اسلاف کھالیں کھنچوائی لیکن مہاراجہ سے سمجھوتا نہیں کیا، نریندر مودی ذہن سے یہ خام خیالی نکال دے کہ وہ کشمیریوں کو طاقت کی بنیاد پر غلام رکھ سکے گا، بھارت کے اندر اس وقت درجنوں آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں، نریندر مودی کی نسل پرستی اور براہمن سامراج نے جس طرح نچلی ذاتوں کو زیر بار کیا ہوا ہے اب وقت آگیا ہے کہ وہ ان کے خلاف اٹھ کھڑی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مودی ہٹلر ثانی بن کر دنیا کے امن کو تباہ کرنا چاہتا ہے، کشمیریوں کی نسل کشی کررہا ہے، تا کہ کشمیر میں انتہا پسند ہندئووں کو لابسائے، مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی اس سازش کو ناکام بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مودی مقبوضہ کشمیر میں ظلم کی انتہا کررہا ہے، کشمیریوں کے پاس اس کے سوا اب کوئی آپشن نہیں کہ کل جماعتی مشاورت کے بعد سیز فائر لائن کو پائوں تلے روند کر اپنے بھائیوں کی مدد کی جائے۔ اس دوران حالات جو بھی ہوں کی اس کی ذمے داری مودی اور عالمی برادری پر ہوگی، چار ایٹمی پاورز کے درمیان جنگ پوری دنیا کے امن کو تباہ کرے گی، اس لیے دنیا کشمیریوں کی فریاد سنے اور اپنے وعدے کے مطابق کشمیریوں کو ان کا بنیادی اور پیدائشی حق دے تا کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کرسکیں۔