وزرا کی فوج ظفر موج قومی خزانے پر بوجھ ہے،شمس الرحمن سواتی

127

راولپنڈی( وقائع نگار خصوصی) نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی نے اس امر پر سخت تشویش ٗتعجب اور افسوس کا اظہار کیا ہے کہ موجودہ حکومت کے دور میں بڑے بڑے سرمایہ داروں ٗ صنعتکاروں اوروڈیروں کو دو سو اٹھائیس ارب کے قرضے معاف کر دیے گئے ہیں۔کچھ شرم ہونی چاہیے ٗ کچھ حیا ہونی چاہیے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف مزدور رہنمائوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ماضی میں اور الیکشن مہم کے دوران جن وعدوںاور دعووں کا بڑے زور وشور اور فخر کے ساتھ اعلان اور اظہار کرتے رہے ہیں ۔اب ایک ایک کرکے ان سے بڑی ڈھٹائی کے ساتھ یو ٹرن لے رہے ہیں ۔ملک پہلے ہی معاشی طور پر انتہائی کمزور اور ناتواں حالت میں ہے۔ قومی خزانے سے اس طرح کی فیاضی کسی طرح بھی ملک اور قوم کے مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کی حالت یہ ہے کہ مزدور کم از کم تنخواہ سے محروم ٗپنشنرز پنشن سے محروم ٗبچے تعلیم سے محروم ٗغریب علاج سے محروم ٗ تعلیمی ادارے اور اسپتال بجٹ سے محروم جبکہ ہمارے کلمہ گوکشمیری بھائی تحفظ سے محروم ہیں۔عجیب یو ٹرن ہے کہ مافیاز کو نواز رہا ہے ۔حکمران ڈریں ا س وقت سے کہ جب اس ملک کے مظلوم عوام ٗ غریب مزدور اور کسان ان سے حساب لیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزرا کی فوج ظفر موج قومی خزانے پر بوجھ ہے۔دگرگوں معاشی صورتحال پر یہ شرمناک حرکت ہے۔تمہارے ہاں یو ٹرن کہلاتا ہے اور غریب عوام پرقیامت بن کر گرتا ہے۔ شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ عدالت عظمیٰ اور نیب اس پر کیوں خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔جن لوگوں کے قرضے معاف کیے گئے ان کے خلاف فوری کارروائی کرکے اتنی بڑی رقم واپس قومی خزانے میں جمع کروائی جائے۔