مقبوضہ کشمیر :پاک فوج کی حمایت میں ریلی اور پوسٹر آویزاں ،بھارت پریشان،ڈرونز کا استعمال

98

سرینگر/نئی دہلی/لندن (خبرایجنسیاں+ مانیٹرنگ ڈیسک) مقبوضہ کشمیرمیں سخت کرفیو کے باجودشاہراؤں اورگلیوں میں پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کے پوسٹرز اور ہینڈبلز آویزاں کردییگئے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ان پوسٹرزمیں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کشمیریوں کے لیے آخری گولی اورآخری سپاہی تک لڑنے کابیان تحریر کیا گیا ہے۔ میجر جنرل آصف غفور کے پوسٹرز اور ہینڈبلز پر حریت کارکنان کی جانب سے لکھا گیا ہے کہ کشمیر سے بھارت کو نکال باہر پھینکنے میں پاک فوج کے شانہ بشانہ ہوں گے، جنت غاصب بھارتی فوجیوں کا ٹھکانہ نہیں بن سکتی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دارالحکومت سرینگر میں پاک فوج کی حمایت میں ریلی بھی نکالی گئی جس میں شرکا نے پاک فوج کے ترجمان کی تصاویر اٹھا رکھے تھے۔ قابض بھارتی فورسز نے درپیش صورتحال سے پریشان ہوکرجاسوسی کے لیے ڈرون طیاروں کا استعمال شروع کردیا ہے۔ یاد رہے کہ بھارت نے 5 اگست سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرتے ہوئے پوری وادی میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے، 29روز بھی مقبوضہ وادی میں مکمل لاک ڈاؤن ہے، میڈیا کے نمائندوں کا داخلہ بھی بند ہے۔ادھر بھارتی صحافی روہیت اپادھیائے نے مقبوضہ جموں و کشمیر سے متعلق بھارت کے جھوٹ کا پول کھول دیا ہے ۔ انہوں نے آنکھوں دیکھا حال بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر اندر ہی اندر سلگ رہا ہے،بھارتی میڈیا کشمیر سے متعلق 90 فیصد جھوٹ دِکھا رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سری نگر کی در و دیوار پر گو انڈیا، گو بیک، وی وانٹ فریڈم، شیم آن انڈیا لکھا ہوا تھا، دکانیں بند، سڑکیں بالکل سنسان اور ہرطرف صرف فوج ہی فوج تھی۔15 اگست کو پوری وادی میں کہیں بھارتی پرچم نظر نہیں آیا۔ روہیت کا کہنا تھا کہ کشمیر میں کچھ بھی معمول پرنہیں ہے اور نہ ہی جلد ایسا ہونے کا امکان ہے۔وادی میں جگہ جگہ پتھربازی، غلیل بازی ہو رہی ہے اور پیلیٹ گن کا کھلے عام استعمال ہو رہا ہے۔ آنسو گیس پھینکی جا رہی ہے اور لوگوں کی جان پر بن آئی ہے۔اسکول کالج صرف اخباروں اور ریڈیو پر کھل رہے ہیں۔ دوسری جانب بھارتی آرمی چیف بپن راوت پاکستان کی انفارمیشن وار حکمت عملی سے خوفزدہ ہوگئے۔ انہوں نے خفیہ آپریشنل معلومات لیک ہونے کا انکشاف کیا۔بھارتی آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کوانفارمیشن وار میں مات دی ہے۔بپن راوت کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے آپریشنل معلومات لیک ہونے کے واقعات سامنے آئے۔ اسی کے پیش نظر سابق افسروں کو سوشل میڈیا کیاستعمال سے محتاط کر دیا ہے۔ ادھر برطانوی اخبار دی انڈی پینڈنٹ کا کہنا ہے کہ مودی سرکار نے سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت لاک ڈاؤن کیا اور ڈرامہ کیا کہ حالات معمول پر ہیں، 26 جولائی کو بھارت سرکار نے 10 ہزار فوجی مقبوضہ وادی میں تعینات کیے۔کچھ روز بعد فوج کی مزید 180 کمپنیاں وادی بھیجی گئی، بھارتی وزارت داخلہ نے فوج بھیجنے کا بہانہ یہ بنایا گیا کہ مقبوضہ وادی میں دہشت گرد ی کا خطرہ ہے، مقبوضہ وادی کے کالجزاور ہاسٹلز بند کروا کر بھارتی فوج نے ڈیرے ڈال لیے۔ برطانوی اخبار نے مزید لکھا کہ کشمیری نوجوانوں کو حراست میں لے کر بہیمانہ تشدد کیا جارہا ہے ،ممکن ہے کہ کشمیری جوان کئی سالوں تک جیل ہی میں پڑے رہیں۔علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور لاک ڈائون کے بعد بڑی تعداد میں اسرائیلی مقبوضہ کشمیر پہنچ گئے ہیں۔کے پی آئی کے مطابق بھارتی اخبار نے لکھا ہے کہ اسرائیلی سیاحوں کی کثیرتعداد اب ہر جگہ موجود ہے۔بازاروں اور عام مقامات پر جگہ جگہ لداخی اور عبری (اسرائیلی) زبانیں سنی جارہی ہیں۔