مقبوضہ کشمیر میں کرفیو سے لاکھوں جانوں کو شدید خطرات لاحق ہیں

60

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہا ہے کہ ریڈ کراس ،ہلال احمر اور اقوا م متحدہ کے ریلیف ادارے مقبوضہ کشمیر میں سسکتی انسانیت کی امداد کے لیے عملی اقدامات کریں ،بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں 32دنوں سے مسلسل کرفیو کی وجہ سے 80لاکھ کشمیری شدید مشکلات کا شکار ہیں ،کشمیر کے اندر ادویات،غذائی ضروریات اور بچوں کے دودھ کی شدید قلت پیدا ہوچکی ہے کرفیو کی وجہ سے لاکھوں جانوں کو شدید خطرات لاحق ہیں انسانی ہمدردی کے تحت یہ عالمی ادارے انسانی ضروریات کی اشیاء جمع کریں اور مقبوضہ کشمیر پہنچائیں ،جماعت اسلامی اور اس کے ادارے ریلیف فراہم کرنے کے لیے ضروریات کو جمع کریں گے اور عالمی اداروں کے حوالے کریں گے تا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام تک ریلیف پہنچایا جاسکے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی حلقہ نمبر3کے اراکین جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اپیل کی کہ ہر جمعہ کو کرفیو زدہ کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بھرپور مظاہرے کیے جائیں علما کرام جمعہ کے خطبات میں کشمیر میں ہونے والے مظالم کو اجاگر کریں اور رائے عامہ کو مقبوضہ کشمیر کے حالات سے آگاہ رکھیں۔انہوں نے اپیل کی کہ دنیا بھر کے ریلیف کے ادارے جو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرتے ہیں وہ اس موقع پر کشمیریوں کے لیے بھی ریلیف کا انتظام کریں ،اس وقت مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو کی وجہ سے لاکھوں کشمیری شدید مشکلات کا شکار ہیں اور موت کے منہ میں جار ہے ہیں ان کشمیریوں کو موت کے منہ میں جانے سے بچانے کے لیے فوری ریلیف فراہم کرنے کا اہتمام ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ ،یورپی یونین او آئی سی سمیت دیگر ادارے اور ممالک بھارت کے اس اقدام کے خلاف نہ صرف آواز بلند کریں بلکہ عملی اقدامات کریں تا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ رونما نہ ہوسکے نریندر مودی اور اس کی قابض 15 لاکھ افواج مقبوضہ کشمیرمیں بڑے انسانی قتل عام کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں عالمی برادری کی خاموشی ان کو مزید شہ دے رہی ہے کہ وہ اس طرح کا اقدام کر گزریں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اقوا م متحدہ کے چیپٹر 7کے مطابق بھارت کے خلاف اقدامات کروائے ۔