صنعت و تعمیرات کے شعبے حکومتی توجہ کے مستحق ہیں،اسرار الحق مشوانی

42

اسلام آباد(نامہ نگار) فیڈریشن آف رئیلٹر پاکستان کے کوآرڈینیٹر اسرار الحق مشوانی نے کہا ہے کہ صنعت اور تعمیرات کے شعبے حکومت کی توجہ کے مستحق ہیں۔بدھ کو اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک میں تعمیرات کے شعبے میں کام کی بہت گنجائش ہے ہم حکومت کو اس شعبے میں ایک وسیع مثبت مشاورت اور صارفین کی بڑی مارکیٹ دے سکتے ہیں جس سے حکومت کا 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کا منصوبہ پورا ہوسکتا ہے ،انہوں نے کہا کہ ملک میں مثبت کاروباری سرگرمیوں کے لیے اعتماد اور کاروباری ماحول بہت ضروری ہے ،اس عمل سے اعتماد بڑھے گا مسائل اسی لیے پیدا ہوتے ہیں کہ حکومت کی پالیسیوں میں تسلسل نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ کوشش کے باوجود ضروری اور بنیادی مسائل حل ہونے میں کسر رہ جاتی ہے اور اس کا اثر ملکی معیشت پر پڑتا ہے جس کی وجہ سے ہمارا بجٹ دبائو میں آجاتا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت بہترین نظام بنائے تاکہ کاروباری طبقے کو ایک ہی بات پر بار بار حکومت سے بات چیت کرنے کی ضرورت پیش نہ آئے اس وقت صورت حال یہ ہے کہ اسلام آباد سمیت ملک بھر میں امتیازی کام ہورہے ہیں مگر غریب تاجر کی کوئی شنوائی نہیں اور وقت وقت گزر رہا ہے، گزرتا جائے گا۔علاوہ ازیں اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسو سی ایشن کے صدر سردار طاہر محمود نے اپنے بیان میں کہا کہ دنیا بھر میں ایک اصول کشمیریوں نے اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کے ساتھ طے کردیا ہے کہ اب کوئی بھی اور کہیں بھی تشدد کے ساتھ اور زبردستی کے ساتھ مسئلہ حل نہیں ہوسکتا انصاف یہی ہے کہ حق تسلیم کیا جائے، مقبوضہ کشمیر میں آج کرفیو کو 40روز ہوچکے ہیں اور بھارت کی 9 لاکھ فوج جدید اسلحے کے باوجود نہتے، مظلوم اور مقہور کشمیریوں کو ان کے عزم سے دور نہیںکر سکی کشمیر میں انسانی حقوق معطل اور بنیادی ضرورتوں کے لیے خوراک اور ادویات سمیت فراہمی منقطع ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں یکطرفہ اقدامات سے خیالی سیکولرازم کا پردہ فاش ہو گیا ہے اور قائداعظم کے دو قومی نظریہ کی بھی تصدیق ہو گئی ہے، انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح کے وژن کے مطابق کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، گونج سنائی دے رہی ہے،بھارت کے یکطرفہ اقدامات نے خیالی سیکولرازم کا پردہ فاش کر دیا ہے جبکہ دو قومی نظریے کی بھی تصدیق ہو گئی ہے جو پاکستان کی تخلیق کا سبب بنی انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے، بھارتی فورسز کشمیریوں کی نسل کشی کے لیے تہیہ طوفان کیے ہوئے ہیں یہ صورتحال کشمیریوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کیلئے بھی ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہے جس نے پاکستان کو اخلاقی اور سفارتی امداد سے آگے عملیت پر مجبور کر دیا ہے بھارتی حکومت کی رعونت اور جارحانہ ذہنیت کے باعث وسیع پیمانے پر خون خرابے کا خدشہ ہے بھارت ایک شدت پسند ریاست کا روپ دھار چکا ہے، جہاں مسلمانوں کو بالخصوص انتقام کا نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ سکھ اور عیسائی بھی محفوظ نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے بھارت کے صدر کو فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دینے سے انکار درست فیصلہ ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے آج سفارتکاری ماضی کی نسبت فعال ہے۔