سندھ کی تاریخی عمارتوں کی تزئین و آرائش معطل ہے،منظور احمد

114

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) حکومت سندھ مالی بحران کے باعث صوبے بھر میں 15 سو تاریخی اور قدیم عمارتوں کی مرمت اور تزئین آرائش نہیں کر پارہی۔ یہ بات ڈائریکٹر جنرل محکمہ کلچر ٹورزم اور اینٹی کوئٹیز کے ڈائریکٹر جنرل منظور احمد نے نمائندہ جسارت کے استفسار پر بتائی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ثقافت ، سیاحت اور تاریخی ورثہ نے تاریخی عمارتوں کے تحفظ اور ان کی دیکھ بھال و مرمت کے لیے
منصوبہ بندی کر رکھی ہے لیکن فنڈز کی کمی کی وجہ سے ان پروجیکٹ پر کام شروع تک نہیں کیا جاسکا۔ ان کا کہنا ہے کہ مالی بحران کے باعث صرف تقریباً300 قدیم ورثہ پر کام کیا جاسکا۔ ان کا کہنا تھا کہ اندروں سندھ کے چند تاریجی ٹیمپل اور کراچی کے صدر میں واقع گرجا گھر کی تزئین و آرائش کا بھی منصوبہ بناکر حکومت کو سمری بھیجی ہوئی ہے جس پر فنڈز کی فراہمی کے ساتھ کام شروع کرادیا جائے گا۔ منظور احمد کا کہنا تھا کہ کراچی کی اہم تاریخی عمارتوں کے امور کی ذمے دار بلدیہ کراچی ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ کے ایم سی اپنے دستیاب وسائل کے مطابق ان پر بھی توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت تاریخی عمارتوں کی حفاظت کے لیے دلچسپی رکھتی ہے لیکن مالی وسائل کی وجہ سے منصوبوں کی تکمیل سے قاصر ہے۔ واضح رہے کہ مالی بحران کی وجہ سے اہم و قدیم تاریخی عمارتیں روز بروز تباہ ہوتی جارہی ہیں ۔
منظور احمد