اسلام آباد (میاں منیر احمد) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمن کوتجویز دی کہ وہ آزادی مارچ کو کچھ دنوں کے لیے موخر کر دیں جبکہ جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ نے یہ تجویز مسترد کردی جس پر مسلم لیگ نے آزادی مارچ میں شرکت کی یقین دہانی کرتے ہوئے کہا کہ آزادی مارچ میں شرکت کا فیصلہ 30 ستمبرکو مسلم لیگ (ن) کے مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کی ہدایت پر محمد شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمن کو ملاقات کی دعوت دی تھی۔ ذرائع کے مطابق میاں شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمن کو آزادی مارچ میں شرکت کیلیے اپوزیشن کی تمام جماعتوں کے رہنمائوں سے ذاتی طور بات چیت کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے مولانا فضل الرحمن کو تجویز دی کہ وہ آزادی مارچ کو کچھ دنوں کے لیے موخر کر دیںکیونکہ اس کی تیاری کے لییکچھ وقت درکار ہے لیکن مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ڈیڑھ ماہ کا وقت کافی ہو تا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ جمعیت علما اسلام (ف) کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس 18 ستمبر2019ء کو طلب کر رکھا ہے وہ ان کی تجویز کو مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں پیش کر دیں گے تاہم حتمی فیصلہ مرکزی مجلس عاملہ نے کرنا ہے۔