نیشنل کانفرنس کے رہنما سرینگر سے رکن پارلیمان اور سابق وزیر اعلی فاروق عبداللہ کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔
بی بی سی کے مطابق انکی گرفتاری سپریم کورٹ میں کشمیر کو خصوصی آئینی حیثیت دینے والے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے خلاف درخواستوں پر سماعت سے قبل عمل آئی
انھیں ابتدائی طور پر 12 دن کے لیے حراست میں لیا گیا ہے اور اگر ضرورت پیش آئی تو اس میں مزید تین ماہ تک کی توسیع کی جا سکتی ہے۔
انڈیا کی معروف صحافی برکھا دت نے ٹویٹ کیا ہے کہ 80 سال سے زیادہ عمر کے فاروق عبداللہ پر پی ایس اے لگانا مکمل طور پر احمقانہ ہے۔ وہ ایک مہینے سے زیادہ عرصے سے بغیر کسی وضاحت کے نظر بند ہیں۔