کراچی، مکہ چیمبرز میں تجارتی تعلقات کو مشترکہ طور پرفروغ دینے پر اتفاق

124

کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( کے سی سی آئی ) کے صدر جنید اسماعیل ماکڈا اور مکہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری  ایم سی سی آئی  کے چیف ہاشم بن محمد کاکی کے مابین ایم سی سی آئی کے مکہ میں قائم دفتر میں منعقد ہونے والے اجلاس میں دونوں ملکوں کے درمیان کاروباری شعبوںکو مشترکہ طور پر ترقی پر دینے پر اتفاق ہوا ہے جس میں اس بات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا کہ کس طرح مشترکہ کوششیں کرکے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔

ایک جاری بیان کے مطابق اجلاس کا مقصد دوطرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینا اور پاکستان ، سعودی عرب کی تاجربرادری کے مشترکہ مفادات اور باہمی دلچسپی کے شعبوں کو تلاش کرناتھا۔اس موقع پر ایم سی سی آئی کے چیف ہاشم بن محمد کاکی نے کہاکہ پاکستان اور سعودی عرب کی تاجربرادری کے مابین باہمی سرگرمیوں، نمائشوں اور شراکت داری کے ذریعے باہمی روابط کو بڑھایا جاسکتا ہے۔انہوں نے دونوں ملکوں کے تعلقات کو سراہتے ہوئے دونوں چیمبرزمیںرابطوں کو بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ مہارت کے تبادلے، دوطرفہ دوروں اور تقاریب، فورمز اور نمائشوں کے انعقاد سے نجی شعبے کو ترقی دینے اور اس کے نتیجے میں دونوں جانب کے تاجروں کے درمیان مضبوط تعلقات استوار ہوں گے۔

اس موقع پر کے سی سی آئی کے صدر جنید اسماعیل ماکڈا نے روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں ترقی یافتہ ٹیکسٹائل اور دفائی صنعت ہے اس کے علاوہ ٹیکنالوجی کے شعبے،سول انجینئرنگ اور باہمی دلچسپی کے دیگر شعبوں میں بھی تعاون کے امکانات روشن ہیں نیز نمائشوں کے انعقاد سے دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔ گزشتہ5سالوں میں تیل کے علاوہ سعودی عرب کی پاکستان کے لیے برآمدات کا تخمینہ4.42ارب ڈالر لگایا گیا ہے جس میں غذائی اشیاءاور تعمیراتی سامان بھی شامل ہے۔سعودی عرب پاکستان کو برآمدات کرنے والے بڑے ممالک میں سرفہرست ہے جبکہ ٹیکسٹائل کا سامان،کپڑے، پروسیسڈ کاٹن،چاول،پھل، سبزیاں، مصالحہ جات، چمڑے کی مصنوعات، الیکٹرونکس اور کیمیکلز سعودی عرب کو برآمد ہوتا ہے۔