آمدن سے زاید اثاثے ،تحقیقات کا دائرہ وسیع،مئیر کراچی ودیگر کے گرد گھیرا تنگ

70

کراچی (رپورٹ: محمد انور) آمدنی سے زائد اثاثے رکھنے اور کرپشن کے الزامات میں گرفتار بلدیہ عظمیٰ کے سابق ڈائریکٹر جنرل باغات و موجودہ مشیر برائے میئر وسیم اختر کے بارے میں نیب نے اپنی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے۔ جبکہ آمدنی سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام میں بلدیہ عظمیٰ کے موجودہ میئر اور دیگر افسران کے حوالے سے بھی انکوائری شروع کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق میئر کے خلاف اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کے الزام میں بھی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرکے ان کی ہدایت پر کے ایم سی میں خلاف قانون رکھے گئے کوآرڈی نیٹر ریحان کے بارے میں تفصیلات طلب کرلی
ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ ریحان سندھ سیکورٹی انسٹی ٹیوٹ کا ملازم ہے لیکن اپنے اصل ادارے کے بجائے کے ایم سی میں پایا جاتا ہے اور میئر کے تمام احکامات متعلقہ افسران تک پہنچایا کرتا ہے ساتھ ہی یہ افسران کے تبادلے و تعیناتی میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ کے ایم سی کے قابل اعتماد ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام قانونی اور غیر قانونی کاموں کی فائلیں ریحان کے ذریعے ہی میئر تک پہنچائی جاتی ہیں۔ میئر نے بلدیہ عظمیٰ کو چلانے کے لیے معروف نظام کے برعکس اپنا ایک بوگس نظام بھی بنایا ہوا ہے۔ جس کے تحت غیرقانونی طور پر 18 ،19 اور 20 گریڈ کے 3 افسران مسعود عالم ، محمد عمران اور فرید تاجک کو اپنا کوآرڈیننٹر بنایا ہوا ہے۔ حالانکہ کے ایم سی کوآرڈیننٹر کی کوئی پوسٹ بجٹ میں موجود ہی نہیں ہے۔ میئر اختیارات نہ ہونے کا رونا تو روتے ہیں لیکن اپنے اختیارات کا مبینہ طور پر مسلسل ناجائز استعمال کررہے ہیں۔ایسا کرتے ہوئے انہوں نے اپنے حصار کے لیے کرپٹ افسران کا ایک جال بچھا لیا ہے۔ اس کو تھامنے والوں میں سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ بشیر صدیقی ہے جو تجاوزات ہٹانے کے بجائے مبینہ طور انہیں قائم کرنے پر بھرپور توجہ دیتے ہیں جس کی وجہ سے شہر کے فٹ پاتھوں اور سڑک کے کناروں پر تجاوزات میں روز بروز اصافہ ہوتا جارہا ہے۔ جبکہ شہر کی تمام بڑی سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر نائٹ ہوٹلنگ کی اجازت دے دی گئی ہے۔ جن کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کا چالان کرنے پر میٹروپولیٹن کمشنر نے مضحکہ خیز حکم کے تحت پابند لگائی ہوئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نیب کے ایم سی کے مذکورہ چاروں کوآرڈیننٹرز کے خلاف بھی آمدنی سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام میں انکوائری کررہا ہے جبکہ خلاف قانونی فنانشل ایڈوائرز کی حیثیت سے ریٹائرڈ افسر ڈاکٹر اصغر عباس کی تعیناتی پر بھی میئر سے جواب طلب کرلیا ہے۔
آمدن سے زائد اثاثے